ممبئی میں جموں و کشمیر بینک کیلئے عمارت کی خریداری میں مبینہ طور پر گھوٹالے کے معاملے میں سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے سرینگر میں جموں و کشمیر کے سابق جے کے بینک چیئرمین اور وزیر خزانہ حسیب درابو سے پوچھ تاچھ کی۔ تفصیلات کے مطابق سی بی آئی کی ایک ٹیم نے درابو سے ممبئی کے بانڈرا کرلہ کمپلکس میں جموں کشمیر بنک کیلئے خریدی گئی عمارت میں مبینہ طور پر کئے گئے گھپلے کے سلسلے میں ان سے پوچھ تاچھ کی۔ CBI questions former J-K finance minister
قابل ذکر ہے کہ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی ( سی بی آئی ) نے حالیہ دنوں میں جموں و کشمیر بینک میں ہوئے مبینہ گھوٹالے کے سلسلے میں حسیب درابو اور دیگر بینک عہدیداروں کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کر لی۔ اس کیس کی پہلے جموں کشمیر پولیس کی اینٹی کورپشن بیورو شاخ کر رہی تھی جس کے بعد سی بی آئی نے اس معاملے میں کیس درج کر لیا تھا۔ CBI questions Drabu in JK Bank case
قابل ذکر ہے کہ سی بی آئی نے اسی معاملے میں جموں و کشمیر کے سابق چیئرمین مشتاق احمد شیخ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ مشتاق احمد شیخ سمیت 18 ملازمین پر یہ الزام ہے کہ انہوں جے کے بنک کی ماہم اور وسنت وہار میں واقع دفاتر سے آر ای آئی ایگرو لمیٹڈ کمپنی کو سنہ 2011 اور 2013 کے درمیان 800 کروڑ کا قرضہ دیا تھا۔ J&K bank corruption
قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انسداد رشوت خوری (ای سی بی) نے جموں و کشمیر بینک کے سابق چیئرمین پرویز احمد پر مختلف نوجوانوں کو ملازمت دینے کے الزام میں مقدمہ درج کرکے ان کو گرفتار کیا تھا۔ rmer Jammu and Kashmir Bank chairman
یاد رہے کہ ای ڈی نے اس سے قبل سابق وزیر اعلٰی عمر عبداللہ سے بھی اس معاملے پوچھ تاچھ کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Delimitation Panel Orders Come into Effect: حد بندی کمیشن کے احکامات جموں و کشمیر میں آج سے نافذ العمل