ETV Bharat / state

محبوبہ مفتی کے خلاف مقدمہ درج

ایڈوکیٹ ہمانشو سریواستو نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی پر ملک سے بغاوت اور ترنگے کی توہین کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا جس پر سماعت 27 نومبر کو ہوگی۔

محبوبہ مفتی کے خلاف مقدمہ درج
محبوبہ مفتی کے خلاف مقدمہ درج
author img

By

Published : Oct 29, 2020, 10:02 AM IST

اتر پردیش ضلع جونپور کی سول عدالت میں جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خلاف آرٹیکل 370 کی بحالی اور بھارتی قومی پرچم کے خلاف غیر مہذب زبان استعمال کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایڈوکیٹ ہمانشو سریواستو نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی پر ملک سے بغاوت اور ترنگے کی توہین کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا جس پر سماعت 27 نومبر کو ہوگی۔

ضلع کے کوتوالی تھانہ علاقہ کے سریواستو نے ایڈوکیٹ اپیندر وکرم سنگھ کے ذریعہ عدالت سے رجوع کیا کہ 'آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد پورے ملک نے خوشی منائی کہ اب پورے بھارت میں ترنگا لہرایا جائے گا اور پورے ملک میں ایک قوم، ایک جھنڈا رہے گا۔ تاہم، 23 اکتوبر 2020 کو محبوبہ مفتی نے پریس کانفرنس میں ایک بیان دیا کہ وہ آرٹیکل 370 کی بحالی کی جنگ جاری رکھیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ موجودہ بھارت سے راضی نہیں ہیں اور الزام لگایا کہ جموں و کشمیر کا جھنڈا لوٹ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ریاستی پرچم بحال نہیں ہوتا، میں کوئی دوسرا جھنڈا نہیں اٹھاؤں گی۔

وکیل ہمانشو سریواستو نے کہا کہ محبوبہ مفتی کو یہ کہنا چاہئے تھا کہ وہ اس وقت ترنگا اٹھائیں گی جب جموں و کشمیر کا جھنڈا بحال ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: 'ڈاکوؤں نے ہمارا پرچم چھینا' کے تبصرہ پر محبوبہ مفتی کے خلاف شکایت

انہوں نے مزید کہا کہ مفتی کے 23 اکتوبر کے بیانات سے لوگوں میں نارضگی پائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے اپنے بیان پر معافی نہیں مانگی ہے اور اس کی بجائے اس نے ملک کو کمزور کرنے، قانون کے ذریعہ قائم ہونے والی حکومت کے خلاف نفرت پیدا کرنے اور مختلف طبقات میں عداوت پیدا کرنے کی کوشش کی، جو غداری کے زمرے میں آتے ہیں۔" سریواستو نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ مفتی کے خلاف ایسا مقدمہ درج کرے جس سے ملک کی یکجہتی، سالمیت اور خود مختاری کو برقرار رکھا جاسکے۔

اتر پردیش ضلع جونپور کی سول عدالت میں جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خلاف آرٹیکل 370 کی بحالی اور بھارتی قومی پرچم کے خلاف غیر مہذب زبان استعمال کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایڈوکیٹ ہمانشو سریواستو نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی پر ملک سے بغاوت اور ترنگے کی توہین کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا جس پر سماعت 27 نومبر کو ہوگی۔

ضلع کے کوتوالی تھانہ علاقہ کے سریواستو نے ایڈوکیٹ اپیندر وکرم سنگھ کے ذریعہ عدالت سے رجوع کیا کہ 'آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد پورے ملک نے خوشی منائی کہ اب پورے بھارت میں ترنگا لہرایا جائے گا اور پورے ملک میں ایک قوم، ایک جھنڈا رہے گا۔ تاہم، 23 اکتوبر 2020 کو محبوبہ مفتی نے پریس کانفرنس میں ایک بیان دیا کہ وہ آرٹیکل 370 کی بحالی کی جنگ جاری رکھیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ موجودہ بھارت سے راضی نہیں ہیں اور الزام لگایا کہ جموں و کشمیر کا جھنڈا لوٹ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ریاستی پرچم بحال نہیں ہوتا، میں کوئی دوسرا جھنڈا نہیں اٹھاؤں گی۔

وکیل ہمانشو سریواستو نے کہا کہ محبوبہ مفتی کو یہ کہنا چاہئے تھا کہ وہ اس وقت ترنگا اٹھائیں گی جب جموں و کشمیر کا جھنڈا بحال ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: 'ڈاکوؤں نے ہمارا پرچم چھینا' کے تبصرہ پر محبوبہ مفتی کے خلاف شکایت

انہوں نے مزید کہا کہ مفتی کے 23 اکتوبر کے بیانات سے لوگوں میں نارضگی پائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے اپنے بیان پر معافی نہیں مانگی ہے اور اس کی بجائے اس نے ملک کو کمزور کرنے، قانون کے ذریعہ قائم ہونے والی حکومت کے خلاف نفرت پیدا کرنے اور مختلف طبقات میں عداوت پیدا کرنے کی کوشش کی، جو غداری کے زمرے میں آتے ہیں۔" سریواستو نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ مفتی کے خلاف ایسا مقدمہ درج کرے جس سے ملک کی یکجہتی، سالمیت اور خود مختاری کو برقرار رکھا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.