سرینگر (جموں و کشمیر): ایک ایسے وقت میں جب حکام جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کو ’سمارٹ سٹی‘ میں تبدیل کرنے کے حوالہ سے ایڑی چوڑی کا زور لگا رہی ہے، ڈاؤن ٹاؤن کے خیام علاقے میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد ایک مریض مبینہ طور - ہسپتال کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ کے مطابق - اسپتال پہنچنے سے قبل ہی ٹریفک جام (میں پھنسنے) کے سبب فوت ہو گیا۔
ایک ٹویٹر پوسٹ میں، ڈاکٹر شوکت شاہ - جو خیبر ہسپتال، خیام کے کنسلٹنٹ اینڈ ہیڈ کریٹیکل کیئر میڈیسن اینڈ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ہیں، نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایک 45 سالہ مریض کو مایوکارڈیئل انفارکشن، جسے عام طور پر ہارٹ اٹیک کہا جاتا ہے کے بعد ہسپتال پہنچایا گیا تاہم اسپتال پہنچانے سے قبل ہی اس کی موت واقع ہو چکی تھی۔
-
Sad News to share !!!!
— Dr Showkat Shah (@shahshowkat07) May 29, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
We received a pt of 45 year old yesterday as brought dead …
Reason … massive MI …
patient as per family and attendants was not able to reach the hospital in time due to traffic jam ,, it took them 40 minutes to reach to hospital…
Reason for traffic…
">Sad News to share !!!!
— Dr Showkat Shah (@shahshowkat07) May 29, 2023
We received a pt of 45 year old yesterday as brought dead …
Reason … massive MI …
patient as per family and attendants was not able to reach the hospital in time due to traffic jam ,, it took them 40 minutes to reach to hospital…
Reason for traffic…Sad News to share !!!!
— Dr Showkat Shah (@shahshowkat07) May 29, 2023
We received a pt of 45 year old yesterday as brought dead …
Reason … massive MI …
patient as per family and attendants was not able to reach the hospital in time due to traffic jam ,, it took them 40 minutes to reach to hospital…
Reason for traffic…
مریض کی موت کی وجہ بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہ نے بتایا کہ ’’مریض کے لواحقین اور تیمارداروں کا کہنا ہے کہ ٹریفک جام کی وجہ سے مریض کو بر وقت ہسپتال نہیں پہنچایا جا سکا اور انہیں ہسپتال پہنچنے میں 40 منٹ لگے۔‘‘ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا مزید کہنا تھا کہ ’’ٹریفک جام کی وجہ غلط کار پارکنگ اور غیر ضروری اوور ٹیکنگ ہو سکتی ہے۔‘‘ انہوں نے حکام اور عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ’’ایسے حالات میں سمجھداری سے کام لیں اور ایسے مریضوں کے لیے راستہ بنائیں جن کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔‘‘ ڈاکٹر شاہ نے مزید کہا کہ سرینگر میں خیام سے ڈلگیٹ تک کا حصہ ٹریفک جام کے لحاظ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: غلط پارکنگ پر ٹریفک پولیس کی بڑی کاروائی
ٹریفک جام کی وجہ سے مبینہ طور پر مریض کی موت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب سرینگر میونسپل کارپوریشن سرینگر کو اسمارٹ سٹی کے طور پر ترقی دینے کے بلند و بانگ دعوے کر رہی ہے۔ ٹریفک جام کشمیری باشندوں خاص کر مسافرین کے لیے درد سر بنا ہوا ہے، خاص طور پر مصروف اوقات کے دوران مسافرین کا گھنٹوں کا وقت ضائع ہوتا ہے۔