اس نئے خاکے کے مطابق مہاجر پنڈتوں کے لیے بنائی جانے والی یہ علیحدہ بستیاں وادی کشمیر کے 10 اضلاع میں قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔ وہیں ان خصوصی بستیوں میں پنڈت کنبوں کے لیے مکانات تعمیر کیے جانے کے ساتھ ساتھ ہسپتال بھی بنائے جائیں گے جبکہ ان میں بازاری سہولیات بھی بہم رکھی جائیں گی۔
سنہ 1990 سے وادی کشمیر سے باہر رہنے والے پنڈت کنبوں کی کشمیر واپسی کے لیےمرکزی حکومت نے اس حوالے سے کوششیں تیز کر دی ہے۔
تاہم کشمیری پنڈتوں کا کہنا ہے کہ 'اگر اس خاکے پر مرکزی حکومت عملی طور اقدامات اٹھانے جارہی ہے تو یہ خوش آئند بات ہوگی۔ تاہم حکومت کو ان پنڈت کنبوں کے لیے بھی سوچنا چائیے جنہوں نے کشمیر سے ہجرت نہیں کی ہے اور وہ اس وقت بھی کشمیری مسلمانوں کے ساتھ اسی بھائی چارے کے ساتھ رہ رہے ہیں جو نویں کی دہائی سے پہلے یہاں دیکھنے کو ملتا تھا۔
نیا کشمیر بلیو پڑنٹ کے مطابق مخصوص بستیوں کے نزدیک خصوصی سیکورٹی کے انتظامات بھی کیے جائے گے. اس مقصد کے لیے پولیس اور سیکورٹی فورسز کی مشترکہ چوکیوں کا قیام بھی عمل میں لانے کے قوی امکانات ہیں
کشمیری پنڈتوں کا کہنا ہے کہ اس قبل بھی کئی بار بی جے پی مہاجر پنڈتوں کو کشمیر میں پھر سے واپس بسانے کے وعدے اور دعوی کر چکی ہے لیکن عمل طور زمینی سطح پر وہ سراب ہی ثابت ہوئے
لیکن اگر آج مرکزی سرکای اپنے وعدے پر کاربد رہتی ہے تو ان بستیوں کو سیکورٹی کے اعتبار سے جھیلوں یا قیدخانوں میں تبدیل نہیں کیا جانا چائیے
دوسری جانب اس خاکے میں مہاجر پنڈتوں کی اس شکایت کو بھی شامل کیا گیا ہے جس میں پنڈت کنبوں کا ماننا ہے کہ کشمیر میں واقع ان کی زمین و جائیداد کو مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھاکر کم قیمتوں میں خریدا کیا گیاہے .مہاجر پنڈتوں کا مطالبہ ہے کہ جن افراد نے ان کے مکانات خریدے ہیں ان سے موجودہ ریٹ کے حساب سے باقی رقم حاصل کی جائے
واضح ریے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ ہفتے نئی دلی میں کشمیری پنڈتوں کے ایک وفد کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ مرکزی سرکار مہاجر پندتوں کی کشمیر واپسی اور بازآبادکاری کے حوالے سے کافی سنجیدہ ہے