ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر (ڈاک) نے Doctors Association Kashmirکہا ہے کہ بوسٹر ڈوز ویکسین کا ٹیکہ لگانے والوں کو کووِڈ - 19کے خلاف بہتر تحفظ DAK on Covid Booster Vaccineفراہم کرے گا۔
ڈاک کا کہنا ہے کہ ’’جو دو ڈوز پہلے لئے جا چکے ہیں بوسٹر ڈوز ان سے مختلف ہونا چاہئے۔ بھارت بھر میں کووڈ مخالف ٹیکہ کاری کے بیچ 10جنوری سے بوسٹر ڈوز یعنی ویکسین کی تیسری خوراک DAK on Covid Booster Vaccineدیئے جانے کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔‘‘
اس حوالے سے ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا: ’’مشاہدے میں آیا ہے کہ بوسٹر ڈوز کووڈ کے خلاف بہتر تحفظ فراہم کر رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اگر پہلے Astra zenecaجس کوبھارت میںCovishieldکہا جاتا ہے، کے پہلے دو ڈوز لگائے جائیں گے تو تیسرا ڈوز جس کو بوسٹر ڈوز کہا جاتا ہے کیلئے NOvavaxلگایا جائے، جو ایمونٹی کو کئی گنا زیادہ بڑھاتا ہے۔‘‘
ڈاک صدر Doctors Association Kashmirنے مزید کہا کہ مختلف ویکسین کو ملانا ہیٹرولوگس پرائم بوسٹ کہلاتا ہے اور یہ جسم کے مدافعتی نظام کو وائرس کو ایک سے زیادہ طریقوں سے شناخت کرنے کی تربیت فراہم کرتا ہے۔ جبکہ کمیونٹیز میں CoVID-19 کے پھیلاؤ کو روکنے اور کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ڈاکٹرس ایسوسی ایشن Doctors Association Kashmirکے ترجمان ڈاکٹر ریاض احمد ڈگہ نے کہا کہ نئے omicron ویرینٹ کے ابھرنے کے ساتھ، بوسٹر شاٹ بہت اہم ہو جاتا ہے۔ بوسٹر کی خوراکیں اومیکرون ویرینٹ کے خلاف تحفظ فراہم کرنے کے لیے موثر پایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں 10جنوری سے بوسٹر ڈوز کی شروعات کی جا رہی ہے تاہم سرکار نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا ہے کہ بوسٹر ڈوز میں کون سی قسم کا ویکسین فراہم کیا جائے گا۔