ETV Bharat / state

کشمیر: بارہویں جماعت کے امتحانات شروع

وادی کشمیر میں نامساعد اور غیر یقینی صورتحال کے بیچ دسویں اور بارہویں جماعتوں کے سالانہ امتحانات شروع ہو گئے ہیں۔

کشمیر میں بارویں جماعت کے امتحانات شروع
author img

By

Published : Oct 30, 2019, 11:09 PM IST

گزشتہ روز دسویں جماعت کے امتحانات شروع ہوئے جبکہ آج 30 اکتوبر سے با ضابطہ طور سے بارہویں جماعت کے امتحانات کا بھی آغاز ہوا۔

دسویں جماعت کے امتحانات ماہ نومبر کی 16 تاریخ کو ختم ہوں گے جبکہ بارہوں جماعت کے سالانہ امتحانات ماہ نومبر کی 28 تاریخ کو اختتام پذیر ہوں گے۔ان امتحانات کے بارے میں اب کی بار اہم یہ ہے کہ یہ امتحانات پہلی مرتبہ بورڈ کے بجائے ازخود انتظامیہ کی نگرانی میں ہو رہے ہیں۔

کشمیر کے اسکولوں کالجوں میں لگاتار تین ماہ تک اسکولوں اور کالجوں سے دور رہنے کے بعد اسکولوں اور ہائر اسکنڈری میں طلباء نظر آئے لیکن ہڑتال اور پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم موجودگی کے سبب سینکڑوں بچے امتحان میں شرکت نہیں کر پائے۔

کشمیر میں بارویں جماعت کے امتحانات شروع

بارہویں جماعت میں کل56000 طلبہ و طالبات شرکت کر رہے ہیں جن میں کشمیر کے 48000 اور جموں صوبے کے8000 بچے شامل ہیں۔ نا مساعد حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے بارہویں جماعت کے لئے امتحانی مراکز میں خاصی کمی کرتے ہوئے ان کی تعداد 412 کی ہے، اور سبھی مراکز کے باہر دفعہ 144 نافذ کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز یورپی یونین اراکین پارلیمان کے دورہ کشمیر پر ہڑتال میں شدت کے سبب اکا دکا نجی گاڑیاں ہی سڑکوں پر چلتی دکھائی دیں جس کے سبب دسویں جماعت کے 568 بچے امتحانی مراکر تک پہنچ نہیں پائے۔ ان میں 316 سرینگر ضلع سے تعلق رکھتے ہیں۔

ادھر آج بارہویں جماعت کے بھی سینکڑوں طلبہ و طالبات امتحانی مراکز سے غیر حاضر رہے۔

انتظامیہ کی جانب سے مراکز میں سبھی سہولیات کو بہم پہنچانے کا دعوی کیا جا رہا ہے تاہم امتحانی مراکز کے اندر صحافیوں کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

وادی میں 5 اگست کو 370 کی منسوخی کے بعد سے لگاتار تعلیمی ادارے تین ماہ سے بند ہیں جس کے سبب بچے نصاب مکمل نہیں کر پائے۔ تاہم محکمہ کی جانب سے نصاب میں کوئی چھوٹ نہیں دی گئی۔

قابل ذکر ہے کہ مرکزی سرکار کی جانب سے دفعہ 370اور دفعہ 35اے کی منسوخی اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام خطوں میں تقسیم کرنے کے بعد جہاں گورنر انتظامیہ نے سخت ترین بندشیں عائد کیں وہیں مواصلاتی نظام کو بھی معطل کیا گیا۔

گرچہ انتظامیہ کی جانب سے اسکولوں اور کالجوں کو مرحلہ وار کھولا گیا تاہم طلباء کی اسکولوں سے غیر حاضری کے باعث اسکولوں اور کالجوں میں درس و تدریس کا سلسلہ باضابطہ طور بحال نہ ہو سکا جس کے سبب طلباء نے امتحانات میں سوالنامہ تیار کرتے وقت انتظامیہ سے نصاب میں چھوٹ کی درخواست کی تھی۔

گزشتہ روز دسویں جماعت کے امتحانات شروع ہوئے جبکہ آج 30 اکتوبر سے با ضابطہ طور سے بارہویں جماعت کے امتحانات کا بھی آغاز ہوا۔

دسویں جماعت کے امتحانات ماہ نومبر کی 16 تاریخ کو ختم ہوں گے جبکہ بارہوں جماعت کے سالانہ امتحانات ماہ نومبر کی 28 تاریخ کو اختتام پذیر ہوں گے۔ان امتحانات کے بارے میں اب کی بار اہم یہ ہے کہ یہ امتحانات پہلی مرتبہ بورڈ کے بجائے ازخود انتظامیہ کی نگرانی میں ہو رہے ہیں۔

کشمیر کے اسکولوں کالجوں میں لگاتار تین ماہ تک اسکولوں اور کالجوں سے دور رہنے کے بعد اسکولوں اور ہائر اسکنڈری میں طلباء نظر آئے لیکن ہڑتال اور پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم موجودگی کے سبب سینکڑوں بچے امتحان میں شرکت نہیں کر پائے۔

کشمیر میں بارویں جماعت کے امتحانات شروع

بارہویں جماعت میں کل56000 طلبہ و طالبات شرکت کر رہے ہیں جن میں کشمیر کے 48000 اور جموں صوبے کے8000 بچے شامل ہیں۔ نا مساعد حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے بارہویں جماعت کے لئے امتحانی مراکز میں خاصی کمی کرتے ہوئے ان کی تعداد 412 کی ہے، اور سبھی مراکز کے باہر دفعہ 144 نافذ کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز یورپی یونین اراکین پارلیمان کے دورہ کشمیر پر ہڑتال میں شدت کے سبب اکا دکا نجی گاڑیاں ہی سڑکوں پر چلتی دکھائی دیں جس کے سبب دسویں جماعت کے 568 بچے امتحانی مراکر تک پہنچ نہیں پائے۔ ان میں 316 سرینگر ضلع سے تعلق رکھتے ہیں۔

ادھر آج بارہویں جماعت کے بھی سینکڑوں طلبہ و طالبات امتحانی مراکز سے غیر حاضر رہے۔

انتظامیہ کی جانب سے مراکز میں سبھی سہولیات کو بہم پہنچانے کا دعوی کیا جا رہا ہے تاہم امتحانی مراکز کے اندر صحافیوں کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

وادی میں 5 اگست کو 370 کی منسوخی کے بعد سے لگاتار تعلیمی ادارے تین ماہ سے بند ہیں جس کے سبب بچے نصاب مکمل نہیں کر پائے۔ تاہم محکمہ کی جانب سے نصاب میں کوئی چھوٹ نہیں دی گئی۔

قابل ذکر ہے کہ مرکزی سرکار کی جانب سے دفعہ 370اور دفعہ 35اے کی منسوخی اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام خطوں میں تقسیم کرنے کے بعد جہاں گورنر انتظامیہ نے سخت ترین بندشیں عائد کیں وہیں مواصلاتی نظام کو بھی معطل کیا گیا۔

گرچہ انتظامیہ کی جانب سے اسکولوں اور کالجوں کو مرحلہ وار کھولا گیا تاہم طلباء کی اسکولوں سے غیر حاضری کے باعث اسکولوں اور کالجوں میں درس و تدریس کا سلسلہ باضابطہ طور بحال نہ ہو سکا جس کے سبب طلباء نے امتحانات میں سوالنامہ تیار کرتے وقت انتظامیہ سے نصاب میں چھوٹ کی درخواست کی تھی۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.