سرینگر (جموں و کشمیر): جموں کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی کی جانب سے ممتاز مبلغ اور جمعیت اہل حدیث سے وابستہ شعلہ بیاں مقرر مولانا مشتاق احمد ویری کو مبارک باد پیش کیے جانے پر جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) سرپرست محبوبہ مفتی نے بھارتیہ جانتا پارٹی کو ایک بار پھر اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔
محبوبہ مفتی نے سماجی رابط گاہ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’مذہبی رہنماؤں کو اب رہا کیا جا رہا ہے اور اُن کو بی جے پی کی جانب سے مبارکباد بھی دی جا رہی ہے۔ ان رہنماؤں کو پہلے حکمران جماعت کی جانب سے سیکورٹی کے لیے خطرہ ہونے کے الزام میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔‘‘ محبوبہ مفتی نے مزید کہا: ’’جہاں وہ (بی جے پی) ایک طرف گھناؤنے سیاسی کھیل میں مصروف ہیں تو یہ دیکھنا ہوگا کہ ایسے ہی جرم کے الزام میں دیگر مذہبی رہنماؤں کو کب رہا کیا جائے گا؟ اشفاق بخاری، عبدالمجید ڈار، منظور مصباحی اور فیاض شاہ اس وقت بدستور جیل میں بند ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر اینڈ لداخ نے رواں ماہ کی آٹھ تاریخ کو مولانا عبدالرشید داؤدی اور مشتاق احمد ویری کی نظر بندی کے احکامات کو منسوخ کر دیا تھا۔ ان دونوں پر سنہ 2022 میں پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ دونوں مبلغین - مشتاق ویری، عبد الرشید داؤدی - اپنی شعلہ بیانی کے لیے کافی مشہور ہیں اور ان کے مداحوں کا حلقہ بھی کافی وسیع ہے۔ داؤدی ’’تحریکِ صوت الاولیاء‘‘ نامی تنظیم کے سربراہ ہیں جبکہ ویری جمعیت اہلحدیث کے ساتھ وابستہ ہے۔
مزید پڑھیں: Dawoodi, Veeri PSA Quashed: داؤدی، ویری پر عائد پی ایس اے کالعدم قرار
گزشتہ روز وقت چیئرپرسن درخشان اندرابی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئی کہا تھا کہ ’’اسلامی اسکالر اور ممتاز مبلغ مولانا مشتاق احمد ویری صاحب کی رہائش گاہ (اننت ناگ) پر جانا ہوا اور انہیں ذاتی طور پر مبارکباد دی۔ ہمارے علماء کرام معاشرے کے لیے انتہائی قیمتی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’’میں نے اس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔‘‘ اندرابی نے اپنے ایکس پوسٹ کے ساتھ ویری سے ہوئی ملاقات کی چند تصاویر بھی شیئر کی تھی۔