شہنواز حسین کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر فاروق عبداللہ کو خاموش نہیں رہنا چاہیے کیونکہ ان کی خاموشی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے۔ انہوں کہا کہ فاروق عبداللہ خاموش کیوں ہیں، ان کو جواب دینا چاہئے-
انہوں نے کہا کہ روشنی اسکیم کے تحت جن کے نام زمین منتقل ہوئی ہے ان کے خلاف کارروائی کوئی سیاسی انتقام نہیں ہے بلکہ حقیقت پر مبنی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ روشنی ایکٹ کے تحت منتقل کی ہوئی زمین کے مالکان کا نام جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے شائع کیے جارہے ہیں۔ ان میں سیاسی رہنماؤں اور سابق بیریوکریٹ شامل ہیں-
تاہم وادی کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ حکومت روشنی اسکیم میں انکو بدنام کرنا چاہ رہی ہے-
اس کے جواب میں شہنواز حسین نے کہا ہے کہ روشنی اسکیم کے معاملے کو ہندو مسلمان معاملہ نہیں بنانا چاہیے اور اس معاملے میں غیر جانبدارانہ کاروائی ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس اور گپکار اتحاد ترقی پر بات نہیں کرنا چاہتے ہیں-
انہوں نے کہا کہ ترقی سے گپکار اتحاد کو اتنی نفرت کیوں ہیں؟ ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کے متعلق انکا کہنا تھا کہ بی جے پی ڈی ڈی سی انتخابات 2020 میں صرف اس لیے حصہ لے رہی ہے تاکہ یہاں سے رشوت اور خاندانی راج سے لوگوں کو آزادی ملے۔
مزید پڑھیں:ایچ ایم ٹی حملے میں تین عسکریت پسند ملوث: آئی جی پی کشمیر
پی ڈی پی رہنما وحید پرہ کی این آئی اے کی جانب سے گرفتاری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ان کی گرفتاری کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سرینگر کے مضافات ایچ ایم ٹی حملے کی مذمت کرتے ہوئے بی جے پی ترجمان نے کہا کہ دہشت گردوں کے حوصلے کو ہم توڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بندوق اٹھانے والوں سے کہتا ہوں کہ آپ کو آل آوٹ ہونا ہے۔
ان کا کہنا تھا کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر حملے پاکستان کے کہنے پر یہاں موجود عسکریت پسند کر رہے ہیں-غور طلب ہے کہ شہنواز حسین ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کے سلسلے میں گزشتہ ہفتے سے وادی کشمیر میں خیمہ زن ہے اور مختلف علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں۔