سرینگر: جموں کشمیر کے سرمائی دارلحکومت کے قرب و جوار کئی بستیاں ایسی ہیں جن کی سڑکیں خستہ حال ہیں۔ اگرچہ لال چوک یا دیگر تجارتی مراکز کی سڑکوں پر انتظامیہ نے تارکول بچھایا ہے لیکن بستیوں کی سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے، شہر کے مضافات میں واقع پارمپورہ منڈی کی رابطہ سڑک گزشتہ ایک دہائی سے خستہ حالی کی شکار ہے، مقامی انتظامیہ اسکی مرمت کرنے میں ناکام ہے۔ People are worried about the bad condition of the road
یہ سڑک سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (SDA) کے زیر نگرانی ہے،ایس ڈی اے کا کہنا ہے انکے پاس مذکورہ سڑک کی مرمت کے لئے فنڈز ہی نہیں ہے۔ اس سڑک کی خستہ حالی پر مقامی لوگ انتظامیہ سے کافی ناراض ہے۔شہر کے دیگر مضافاتی علاقے جیسے عیدگاہ، بمنہ، بٹہ مال و شہر خاص کے اندرونی سڑکوں کی حالت بھی پریشان کن ہے،شہری سڑکوں کی ناقص صورتحال سے تنگ آچکے ہیں، بارہا مطالبات کے بعد بھی سڑکوں کی تعمیر اور مرمت نہیں ہورہی ہے۔محکمہ تعمیرات عامہ (PWD) جموں و کشمیر میں سڑکوں کی تجدید یا تعمیر کے لئے کئی اسکیموں کے تحت مرکزی سرکار اور جموں و کشمیر انتظامیہ محکمہ کو کروڑوں روپے فنڈ مختض کر رہا ہے لیکن اس کے باوجود بھی سڑکوں کی حالت خستہ ہے، گزشتہ برس انتظامیہ نے شہر کی سڑکوں کو سرینگر میونسپل کارپوریشن کے سپرد کرکے انکی تعمیر و مرمت کی ذمہ داری دی، لیکن ایس ایم سی کے مطابق شہر کی سڑکوں کی تعداد 2100 کلومیٹر ہے جن کی تعمیر و مرمت کے لئے 60 کروڑ روپے ضرورت ہے لیکن سرکار فنڈز واگزار نہیں کر رہا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ خراب سڑکوں کی وجہ سے انہیں سفر کرنے میں گونا گو مشکلات کا سامنا رہتا ہے لیکن انتظامیہ اسکی پرواہ نہیں کر رہا ہے،لوگوں کا کہنا ہے کہ درجنوں اسکیموں کے باوجود بھی شہر کی سڑکوں کی تعمیر نہ ہونا انتظامیہ کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ ہے۔
مزید پڑھیں:Mandi Roads Bad Condition منڈی میں حادثات کی اصل وجہ کیا ہے