ETV Bharat / state

Sarjan Barkati Kins Protest: ’بابا کی گرفتاری کے بعد میری پڑھائی بھی متاثر ہوئی‘

شعلہ بیاں مقرر سرجان برکاتی کے اہل خانہ نے سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے برکاری کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ برکاتی سنہ 2016میں مخصوص نعرہ بازی اور شعلہ بیانی کے باعث کافی مشہور ہوئے تھے۔

سرجان برکاتی کے اہل خانہ کا سرینگر میں احتجاج
سرجان برکاتی کے اہل خانہ کا سرینگر میں احتجاج
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 5, 2023, 7:51 PM IST

سرجان برکاتی کے اہل خانہ کا سرینگر میں احتجاج

سرینگر (جموں کشمیر) : شعلہ بیاں مقرر اور ’’آزادی چاچا‘‘ کے نام سے معروف جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع سے تعلق رکھنے والے سرجان برکاتی کے اہل خانہ نے سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے برکارتی کو فوری طور پر رہا کرنے کی اپیل کی۔ سرجان برکاتی کی اہلیہ اور دختر سمیت کئی خواتین نے سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کیا اور حکام سے سرجان برکاری کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔

یاد رہے کہ سرجان برکاری سنہ 2016میں کالعدم قرار دی گئی عسکری تنظیم برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشیدہ حالات کے دوران اپنی مخصوص نعرہ بازی اور شعلہ بیانی کے باعث کافی مشہور ہوئے تھے۔ عوامی ایجی ٹیشن کم ہونے کے بعد انہیں 2016میں ہی پی ایس اے کے تحت گرفتار کر لیا گیا تھا۔ برکاری کو کوئی بار رہا کیا گیا اور رہائی کے بعد ہی پھر سے گرفتار کر لیا گیا۔ حالیہ دنوں انہیں پھر سے این آئی اے نے ان پر ٹیرر فنڈنگ کے نام پر ایک کروڑ سے زائد روپے جمع کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا۔ برکاتی کے اہل خانہ نے ان سبھی الزامات کی تردید کرتے ہوئے برکاتی کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے اسیر سرجان برکاتی کی دختر، صغریٰ، نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’سنہ 2016سے ہم پر مصیبتوں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا، بابا کی گرفتاری کے بعد گھر کے حالات کافی خراب رہے، میری اور میرے بھائی کی پڑھائی بھی متاثر ہوئی۔ گھر کی خراب حالت پر ہم نے کشمیری عوام سے چندے کی اپیل کی جس پر لوگوں نے ہماری معاونت کی اور یہ سارا معاملہ پوری طرح سے شفاف ہے اور اس میں کوئی ٹیرر فنڈنگ کا شبہ نہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: Sarjan Barkati Fund Raising Case سرجان برکاتی فنڈ ریزنگ معاملہ، کئی مقامات پر چھاپے؛ دستاویز، گیجٹس ضبط

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایجنسیز کی جانب سے خواہ مخواہ ہمیں ان برسوں کے دوران ہراساں کیا گیا۔ متعدد بار چھاپے مارے گئے، بابا کو رہا کرنے کے بعد پھر سے گرفتار کیا جاتا رہا۔‘‘ انہوں نے حکام سے ’انصاف‘ کا مطالبہ کرتے ہوئے سرجان برکارتی کو رہا کرنے کی کی اپیل کی۔ سرجان برکاری کی دختر نے پر نم آنکھوں سے کہا: ’’والد (سرجان برکاتی) کی گرفتاری یا رہائی ہمارے لئے کوئی نئی بات نہیں، گزشتہ برسوں سے ہم یہ مصیبتیں جھیلتے آ رہے ہیں، تاہم اب ہمارے برداشت کے سبھی پیمانے لبریز ہو چکے ہیں، اگر میرے بابا کو رہا نہیں کیا گیا تو ہمارے پاس خود کشی کے سوا کوئی دوسرا راستہ باقی نہیں رہے گا۔‘‘

سرجان برکاتی کے اہل خانہ کا سرینگر میں احتجاج

سرینگر (جموں کشمیر) : شعلہ بیاں مقرر اور ’’آزادی چاچا‘‘ کے نام سے معروف جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع سے تعلق رکھنے والے سرجان برکاتی کے اہل خانہ نے سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے برکارتی کو فوری طور پر رہا کرنے کی اپیل کی۔ سرجان برکاتی کی اہلیہ اور دختر سمیت کئی خواتین نے سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کیا اور حکام سے سرجان برکاری کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔

یاد رہے کہ سرجان برکاری سنہ 2016میں کالعدم قرار دی گئی عسکری تنظیم برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشیدہ حالات کے دوران اپنی مخصوص نعرہ بازی اور شعلہ بیانی کے باعث کافی مشہور ہوئے تھے۔ عوامی ایجی ٹیشن کم ہونے کے بعد انہیں 2016میں ہی پی ایس اے کے تحت گرفتار کر لیا گیا تھا۔ برکاری کو کوئی بار رہا کیا گیا اور رہائی کے بعد ہی پھر سے گرفتار کر لیا گیا۔ حالیہ دنوں انہیں پھر سے این آئی اے نے ان پر ٹیرر فنڈنگ کے نام پر ایک کروڑ سے زائد روپے جمع کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا۔ برکاتی کے اہل خانہ نے ان سبھی الزامات کی تردید کرتے ہوئے برکاتی کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے اسیر سرجان برکاتی کی دختر، صغریٰ، نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’سنہ 2016سے ہم پر مصیبتوں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا، بابا کی گرفتاری کے بعد گھر کے حالات کافی خراب رہے، میری اور میرے بھائی کی پڑھائی بھی متاثر ہوئی۔ گھر کی خراب حالت پر ہم نے کشمیری عوام سے چندے کی اپیل کی جس پر لوگوں نے ہماری معاونت کی اور یہ سارا معاملہ پوری طرح سے شفاف ہے اور اس میں کوئی ٹیرر فنڈنگ کا شبہ نہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: Sarjan Barkati Fund Raising Case سرجان برکاتی فنڈ ریزنگ معاملہ، کئی مقامات پر چھاپے؛ دستاویز، گیجٹس ضبط

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایجنسیز کی جانب سے خواہ مخواہ ہمیں ان برسوں کے دوران ہراساں کیا گیا۔ متعدد بار چھاپے مارے گئے، بابا کو رہا کرنے کے بعد پھر سے گرفتار کیا جاتا رہا۔‘‘ انہوں نے حکام سے ’انصاف‘ کا مطالبہ کرتے ہوئے سرجان برکارتی کو رہا کرنے کی کی اپیل کی۔ سرجان برکاری کی دختر نے پر نم آنکھوں سے کہا: ’’والد (سرجان برکاتی) کی گرفتاری یا رہائی ہمارے لئے کوئی نئی بات نہیں، گزشتہ برسوں سے ہم یہ مصیبتیں جھیلتے آ رہے ہیں، تاہم اب ہمارے برداشت کے سبھی پیمانے لبریز ہو چکے ہیں، اگر میرے بابا کو رہا نہیں کیا گیا تو ہمارے پاس خود کشی کے سوا کوئی دوسرا راستہ باقی نہیں رہے گا۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.