سرینگر (جموں و کشمیر): عوامی نیشنل کانفرنس (اے این سی) نے ’شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر‘‘ (SKICC) سے نیشنل کانفرنس کے بانی اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم و وزیر اعلیٰ ’’شیر کشمیر‘‘ شیخ محمد عبداللہ سے منسوب ’شیر‘ کا خطاب ہٹانے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ عوامی نیشنل کانفرنس کے لیڈران نے کہا کہ ’’شیر‘‘ کے لقب کو ہٹانا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے اصل ارادے کی تردید کرتا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں اپنی حکمرانی کو زبردستی مسلط کر کے یہاں کی تاریخ اور اس خطے کی قابل احترام شخصیات کے ناموں سے منسوب کسی بھی چیز سے چھیڑ چھاڑ نہیں کرتے۔
پارٹی کی صدر بیگم خالدہ شاہ نے کہا کہ ’’شیر کشمیر شیخ محمدعبداللہ ایک بلند پایہ شخصیت تھے اور انہیں شیرِ کشمیر کا لقب پیار سے دیا گیا اور انہیں کشمیر کی تاریخ سے کبھی جدا نہیں کیا جا سکتا۔ بی جے پی کی مرکزی حکومت کی یہ کوشش اس کی اصل مایوسی کو ظاہر کرتی ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’جو لوگ شیر کشمیر کا نام مٹانا چاہتے ہیں ان کے خود کے دن گنے جا چکے ہیں اور انہیں اپنا بوریا بسترہ جلد باندھنا پڑے گا۔‘‘
بی جے پی کی اس کوشش کی مذمت کرتے ہوئے عوامی نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ نے کہا کہ ’’یہ ایک قابل نفرت اقدام سے کم نہیں ہے، جس کی سیاسی خطوط پر مذمت کی جانی چاہیے۔‘‘ شاہ کے مطابق ’’شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ مہاتما گاندھی کی طرح بابائے قوم تھے جنہوں نے عوام کے مقصد کے لیے جد و جہد کی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کی محبت اور احترام آج بھی لوگوں کے دلوں میں ہے اور ان کی بے عزتی عوام کے جذبات کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: SKICC no more sher: ایس کے آئی سی سی کا نام تبدیل، سیاسی جماعتیں برہم
شاہ نے مزید کہا کہ ’’اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ بی جے پی کتنی ہی حدیں عبور کر لے، ان کی چالیں جموں و کشمیر کے لوگوں کو اس چیز سے منحرف نہیں کر سکتی جس چیز سے وہ محبت اور احترام کرتے ہیں اور نہ ہی اس طرح کی کاوشوں سے وہ جموں کشمیر کے لوگوں کے دلوں کو فتح کر سکتی ہے۔‘‘