ETV Bharat / state

عمر اور محبوبہ پر پی ایس اے کا اطلاق، سوشل میڈیا پر بحث کا بازار گرم - متذکرہ سابق وزرائے اعلیٰ پر پی ایس اے کے اطلاق

گزشتہ نصف برس سے نظربند دو سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر پی ایس اے کا اطلاق سوشل میڈیا خاص کر ٹویٹر پر گرم موضوع بحث بن گیا ہے تاہم بیشتر ٹویٹر صارفین جن میں قومی سطح کے صحافی و سیاسی تجزیہ نگار و لیڈران شامل ہیں، نے متذکرہ سابق وزرائے اعلیٰ پر پی ایس اے کے اطلاق پر اظہار افسوس کیا ہے۔

عمر اور محبوبہ
عمر اور محبوبہ
author img

By

Published : Feb 7, 2020, 7:47 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 1:35 PM IST

ادھر وادی کشمیر سے جن فیس بک اور ٹویٹر صارفین نے اس موضوع پر ٹویٹ کیا ہے ان میں سے بعض نے اظہار افسوس تو بعض نے کہا ہے کہ دونوں سابق وزرائے اعلیٰ نے اپنے اپنے دور حکومت میں بھی نہ جانے کتنے لوگوں پر پی ایس اے عائد کیا ہوگا آج انہیں خود کی باری آگئی۔

ندی رازدان کا ٹویٹ
ندی رازدان کا ٹویٹ

قابل ذکر ہے کہ پی ایس اے کو انسانی حقوق کے عالمی نگراں ادارے 'ایمنسٹی انٹرنیشنل' نے ایک 'غیرقانونی قانون' قرار دیا ہے۔ اس کے تحت عدالتی پیش کے بغیر کسی بھی شخص کو کم از کم تین ماہ تک قید کیا جا سکتا ہے۔ جموں وکشمیر میں اس قانون کا اطلاق حریت پسندوں اور آزادی حامی احتجاجی مظاہرین پر کیا جاتا ہے۔ جن پر اس ایکٹ کا اطلاق کیا جاتا ہے اُن میں سے اکثر کو کشمیر سے باہر جیلوں میں بند کیا جاتا ہے۔

معروف صحافی ندی رازدان نے عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر حکومت کی طرف سے پی ایس اے کے اطلاق پر ٹویٹ کرتے ہوئے سوالیہ انداز میں کہا کہ نارملسی کہاں ہے۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا: 'عمر عبداللہ کا چھ ماہ کی حراست سے قبل آخری ٹویٹ امن و آشتی بنائے رکھنے کی اپیل تھا، قانونی طور پر عمر عبداللہ کی سیکشن 107 کے تحت نظر بندی کل اختتام پذیر ہوگی لیکن حکومت ہند نے پی ایس اے عائد کرکے ان کی اور محبوبہ مفتی کی حراست میں توسیع کی ہے، نارملسی کہاں ہے'۔

ادھر وادی کشمیر سے جن فیس بک اور ٹویٹر صارفین نے اس موضوع پر ٹویٹ کیا ہے ان میں سے بعض نے اظہار افسوس تو بعض نے کہا ہے کہ دونوں سابق وزرائے اعلیٰ نے اپنے اپنے دور حکومت میں بھی نہ جانے کتنے لوگوں پر پی ایس اے عائد کیا ہوگا آج انہیں خود کی باری آگئی۔

ندی رازدان کا ٹویٹ
ندی رازدان کا ٹویٹ

قابل ذکر ہے کہ پی ایس اے کو انسانی حقوق کے عالمی نگراں ادارے 'ایمنسٹی انٹرنیشنل' نے ایک 'غیرقانونی قانون' قرار دیا ہے۔ اس کے تحت عدالتی پیش کے بغیر کسی بھی شخص کو کم از کم تین ماہ تک قید کیا جا سکتا ہے۔ جموں وکشمیر میں اس قانون کا اطلاق حریت پسندوں اور آزادی حامی احتجاجی مظاہرین پر کیا جاتا ہے۔ جن پر اس ایکٹ کا اطلاق کیا جاتا ہے اُن میں سے اکثر کو کشمیر سے باہر جیلوں میں بند کیا جاتا ہے۔

معروف صحافی ندی رازدان نے عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر حکومت کی طرف سے پی ایس اے کے اطلاق پر ٹویٹ کرتے ہوئے سوالیہ انداز میں کہا کہ نارملسی کہاں ہے۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا: 'عمر عبداللہ کا چھ ماہ کی حراست سے قبل آخری ٹویٹ امن و آشتی بنائے رکھنے کی اپیل تھا، قانونی طور پر عمر عبداللہ کی سیکشن 107 کے تحت نظر بندی کل اختتام پذیر ہوگی لیکن حکومت ہند نے پی ایس اے عائد کرکے ان کی اور محبوبہ مفتی کی حراست میں توسیع کی ہے، نارملسی کہاں ہے'۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 1:35 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.