سرینگر (جموں و کشمیر) : انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے جمعہ کو ایک بار پھر اس امر پر سخت فکر و تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ’’سربراہِ انجمن میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو حکام کی جانب سے گزشتہ تقریباً چار برس سے غیر اخلاقی اور غیر قانونی طور پر مسلسل خانہ نظر بند رکھا گیا ہے۔‘‘ انجمن اوقاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’’آج لگاتار 194واں جمعۃ المبارک ہے جب میرواعظ کشمیر کو نہ تو نماز جمعہ جیسا اہم فریضہ اور نہ ہی اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت دی گئی جو حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔‘‘
جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’کشمیری عوام کے تمام طبقے یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ آخر کشمیر کے سرکردہ دینی اور عوامی رہنما کو کس جرم بے گناہی کی پاداش میں مسلسل نظر بند رکھ کر موصوف کی پر امن سرگرمیوں پر قدغن عائد کیا گیا ہے۔‘‘ انجمن اوقاف کا مزید کہنا ہے کہ آئے روز عوام میرواعظ کی طویل ترین نظر بندی کو لےکر فکر مندی کا اظہار کر رہے ہیں اور موصوف کی تاریخی جامع مسجد میں غیر موجودگی کے سبب صدیوں سے قال اللہ وقال الرسول ﷺ کی دعوت و تبلیغ سے منبر ومحراب کی خاموشی عوامی بے چینی اور اضطراب کا باعث ہے اور اصلاح معاشرہ کی ہمہ جہت کوششیں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔
واضح رہے کہ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمرفاروق، جو کہ علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہیں، گزشتہ تقریباً 4 برس سے اپنے ہی گھر میں نظر بند ہیں۔ ایسے میں وہ اپنی دینی اور ملی فرائض انجام دینے کے لیے قاصر ہیں۔ یاد رہے کہ میرواعظ کو دفعہ 370کی تنسیخ پانچ اگست 2019سے قبل ہی دیگر علیحدگی پسند رہنمائوں، مین اسٹریم لیڈران اور سماجی کارکنان کی طرح نظر بند کیا گیا، بیشتر رہنمائوں - جن میں سابق وزراء اعلیٰ شامل ہیں - کو رہا کر دیا گیا تاہم میرواعظ مسلسل خانہ نظر بند ہے۔
دریں اثناء، انجمن نے مفسرقرآن میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ کے رفیق خواجہ عبد السلام دلال کے یوم وصال پر مرحوم رہنما کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ انجمن کے انتہائی ہمدرد اور بہی خواہ جناب محمد اسلم فاضلی مقیم حال امریکہ کی وفات پر بھی مرحوم کے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے عبدالسلام دلال اور محمد اسلم فاضلی سمیت دیگر بہی خواہوں اور ہمدردوں کیلئے مغفرت اور ایصال ثواب کی خاطر امام حی مولانا احمد سعید نقشبندی نے اجتماعی کلمات کے ساتھ ساتھ فاتحہ خوانی کی پیشوائی کی اور اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور مرحومین کی جنت نشینی کیلئے خصوصی دعا کی۔