اے ایم یو کے ثاقب رسول بھٹ اور شیخ عرفات نام کے دو طلباء نے فیس بک پر پاکستان کی حمایت میں کچھ مواد اپلوڈ کیا تھا جس میں لکھا تھا 'عید کا مطلب خوشیاں اور خوشیاں پاک ہیں' ( Eid means happiness and happiness is Pak)، ہندوستان کی عید تھی اس لیے جانے دیا پاکستان کی ہوتی تو منا لیتے'۔
یہ دو پوسٹ کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلباء نے فیس بک پر کی تھی جس کے خلاف علی گڑھ میں اترولی کے ساکن دیپک شرما نے اترولی تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
دیپک شرما کا الزام ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے دو کشمیری طلباء ثاقب رسول بھٹ اور شیخ عرفات نے فیس بک پر پاکستان کی حمایت اور بھارت کے خلاف عید کے تعلق سےپوسٹ کی تھی۔
دیپک شرما نے علی گڑھ انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اے ایم یو کے ان سبھی طلباء کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے جو پاکستان کی حمایت کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ دیپک شرما کا تعلق دائیں بازو کے شدت پسند جماعت سے ہے۔
اترولی کے سی او پرشانت کمار نے بتایا کہ 'تھانہ اترولی میں دیپک نام کے شخص نے دو افراد ثاقب رسول بھٹ اور شیخ عرفات کے خلاف فیس بک پر پوسٹ کے خلاف شکایت در کروائی ہے جس کے بعد دفعہ 153 اے، 153 بی اور 66 ڈی کے تحت دونوں طلباء کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ثاقب رسول بھٹ نامی طالب علم کی فیس بک آئی ڈی پر موجود اطلاع کے مطابق اس نے اے ایم یو سے بی اے، ایل ایل بی کی تعلیم حاصل کی ہے اور وہ جموں کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی میں انٹرن شپ کر رہے ہیں یعنی وہ اے ایم یو کے سابق طالب علم ہیں۔
ثاقب رسول بھٹ اور شیخ عرفات کے بارے میں یونیورسٹی انتظامیہ نے فی الحال کسی بھی طرح کا بیان نہیں دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے دونوں یونیورسٹی کے طالب علم ہیں یا نہیں یہ معلومات حاصل کی جا رہی ہے جبکہ فیس بک کے مطابق یونیورسٹی سے بی اے، ایل ایل بی کیا تھا۔