یونیسکو ایشیاء پیسیفک ایوارڈ کا اعلان بدھ کے روز ایک جیوری نے کیا جس میں نو بین الاقوامی تحفظ کے ماہرین شامل تھے۔ اس منصوبے کے لیے 20 سے 22 نومبر تک درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔ اس ایوارڈ کے لیے تقریباً 80 برس قبل تعمیر کی گئی امر سنگھ کالج کی عمارت کا انتخاب کیا گیا۔ انٹاچ (INTACH) جموں و کشمیر کے مطابق یہ میٹنگ کورونا وائرس کی وجہ سے آن لائن منعقد کی گئی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ امر سنگھ کالج کو ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لیے سنہ2020 کے یونیسکو ایشیاء پیسیفک ایوارڈ میں ’’ایوارڈ آف میرٹ‘‘ سے نوازا گیا۔
یونیسکو کی جانب سے یہ اعزاز حاصل ہونے پرمسرت کا اظہر کرتے ہوئے انٹاچ کنزرویشن ٹیم کی سربراہ صائمہ اقبال نے کہا کہ ’’امر سنگھ کے بعد سری پرتاپ کالج یا ویمنز کالج سرینگر کا نمبر آ سکتا ہے۔‘‘
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’اس پروجیکٹ پر کام 2013 میں شروع ہوا تھا تاہم سنہ 2014کے تباہ کن سیلاب کے بعد از سر نو منصوبہ تیار کرکے سنہ 2018کے اوائل میں پھر سے کام شروع کیا گیا۔‘‘
وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے باعث پروجیکٹ پر کام سست پڑ گیا تھا تاہم اس کے باوجود کام جاری ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا ’’اب ہم عمارت کے اندرونی حصے اور کالج لائبریری کے نادر نسخوں کے تحفظ پر کام کر رہے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ یونین ٹیریٹریری کے انٹاچ نے امر سنگھ کالج میں کنزرویشن کا کام انجام دیا تھا۔
جیوری نے منصوبے میں کیے گئے کام کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’امر سنگھ کالج کی عمارت کے تحفظ نے کشمیر کی ایک مشہور عمارت کی شان رفتہ کو بحال کیا ہے۔‘‘
اس میں کہا گیا ہے کہ ’’پروجیکٹ ٹیم‘‘ نے اصل عمارت کے ڈیزائن اور اس میں استعمال شدہ مواد کی طرف بھرپور توجہ دی گئی ہے۔
جیوری نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ سرینگر کے پرانے شہر وکٹورین نیبرہوڈ میں 20 ویں صدی کے ایک منفرد فن تعمیراتی اثاثے کے تحفظ کے لئے ایک قابل ذکر ماڈل کے طور پر کام کرتا ہے۔