ETV Bharat / state

الطاف بخاری نے شاہ فیصل کی رہائی کا خیر مقدم کیا

جموں کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے شاہ فیصل، سرتاج مدنی اور پیرزادہ منصور جیسے سیاسی رہنمائوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سمیت دیگر تمام نظربند سیاسی لیڈران کو بھی جلد رہا کیا جائے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو
author img

By

Published : Jun 4, 2020, 9:55 PM IST

یہاں جاری ایک بیان میں بخاری نے سرتاج مدنی، شاہ فیصل اور پیرزادہ منصور کے خلاف پی ایس اے کو منسوخ کرنے پر مرکزی وزیر داخلہ کا شکریہ ادا کیا اور اسے اہم پیش رفت قرار دیا جوکہ آنے والے دنوں میں سیاسی صورتحال مزید سازگار بنانے میں معان ثابت ہوگی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر علی محمد ساگر، پی ڈی پی کے نعیم اختر، این سی کے ہلال لون کے علاوہ سینکڑوں سیاسی کارکنان جنہیں جموں وکشمیر سے باہر مختلف جیلوں میں نظر بند کیا گیا ہے کو کورونا وائرس وباء کے پیش نظر رہا کر دیا جانا چاہئے۔

بیان میں بخاری نے کہا ہے: 'یہ ہمارا مسلسل مطالبہ رہا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سمیت سبھی سیاسی کارکنان اور لیڈران کو رہاجائے تاکہ عوام کی مشکلات کم ہوں، موجودہ وبائی صورتحال جس سے لوگوں کے دکھوں میں اضافہ ہوا ہے، میں ان کی رہائی زیادہ اہمیت اختیار کرتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ سینکڑوں سیاسی کارکنان جوکہ اس وقت بیرون ریاست جموں وکشمیر جیلوں امبیڈکر نگر، لکھنو، الہ آباد، آگرہ، رائے بریلی، اگرتلا اور تہاڑ میں نظر بند ہیں، کواپنے آبائی علاقوں میں فوری منتقلی اور اُن کی رہائی یقینی بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ بہت سارے کنبہ جات ایسے ہیں جوکہ 5 اگست 2019 کے بعد جموں وکشمیر سے باہر جیلوں میں نظر بند اپنے رشتہ داروں، اہل خانہ اور پیاروں سے ملاقات کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔

الطاف بخاری نے کہا کہ کووڈ لاک ڈائون جس سے بین الریاستی سفر پر پابندی ہے، نے سیاسی نظربندوں کے اہل خانہ کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، حکومت کو چاہئے کہ فوری طور ایسے افراد کے عزیزوں کو بلا تاخیر جموں وکشمیر جیلوں میں منتقل کیاجائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کورونا بحران نے سیاسی نظربندوں جنہیں بغیر کسی جرم یا ٹرائل محض شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے، کے بنیادی انسانی حقوق بُری طرح متاثر ہوئے ہیں، ایسے نظر بندوں کے افراد خانہ ذہنی صدمے سے دوچار ہیں کیونکہ وہ اپنے عزیزوں واقارب سے ملاقات بھی نہیں کرسکتے

یہاں جاری ایک بیان میں بخاری نے سرتاج مدنی، شاہ فیصل اور پیرزادہ منصور کے خلاف پی ایس اے کو منسوخ کرنے پر مرکزی وزیر داخلہ کا شکریہ ادا کیا اور اسے اہم پیش رفت قرار دیا جوکہ آنے والے دنوں میں سیاسی صورتحال مزید سازگار بنانے میں معان ثابت ہوگی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر علی محمد ساگر، پی ڈی پی کے نعیم اختر، این سی کے ہلال لون کے علاوہ سینکڑوں سیاسی کارکنان جنہیں جموں وکشمیر سے باہر مختلف جیلوں میں نظر بند کیا گیا ہے کو کورونا وائرس وباء کے پیش نظر رہا کر دیا جانا چاہئے۔

بیان میں بخاری نے کہا ہے: 'یہ ہمارا مسلسل مطالبہ رہا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سمیت سبھی سیاسی کارکنان اور لیڈران کو رہاجائے تاکہ عوام کی مشکلات کم ہوں، موجودہ وبائی صورتحال جس سے لوگوں کے دکھوں میں اضافہ ہوا ہے، میں ان کی رہائی زیادہ اہمیت اختیار کرتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ سینکڑوں سیاسی کارکنان جوکہ اس وقت بیرون ریاست جموں وکشمیر جیلوں امبیڈکر نگر، لکھنو، الہ آباد، آگرہ، رائے بریلی، اگرتلا اور تہاڑ میں نظر بند ہیں، کواپنے آبائی علاقوں میں فوری منتقلی اور اُن کی رہائی یقینی بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ بہت سارے کنبہ جات ایسے ہیں جوکہ 5 اگست 2019 کے بعد جموں وکشمیر سے باہر جیلوں میں نظر بند اپنے رشتہ داروں، اہل خانہ اور پیاروں سے ملاقات کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔

الطاف بخاری نے کہا کہ کووڈ لاک ڈائون جس سے بین الریاستی سفر پر پابندی ہے، نے سیاسی نظربندوں کے اہل خانہ کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، حکومت کو چاہئے کہ فوری طور ایسے افراد کے عزیزوں کو بلا تاخیر جموں وکشمیر جیلوں میں منتقل کیاجائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کورونا بحران نے سیاسی نظربندوں جنہیں بغیر کسی جرم یا ٹرائل محض شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے، کے بنیادی انسانی حقوق بُری طرح متاثر ہوئے ہیں، ایسے نظر بندوں کے افراد خانہ ذہنی صدمے سے دوچار ہیں کیونکہ وہ اپنے عزیزوں واقارب سے ملاقات بھی نہیں کرسکتے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.