اگرچہ اس اتحاد کے تعلق سے مشترکہ طور پر ایک پریس کانفرنس میں اعلان کرنے کی باتیں بھی کہی جا رہی ہیں۔
تاہم اس بات کی دونوں پارٹیوں کی جانب سے اب تک کوئی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔
انجینیئر رشید شمالی کشمیر کے لنگیت اسمبلی حلقے سے دو بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں جبکہ آئی اے ایس افسر شاہ فیصل نے رواں برس جنوری میں سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دےکر جموں و کشمیر عوامی مومنٹ پارٹی تشکیل دی ہے۔ انجینیئر رشید اور شاہ فیصل کا تعلق شمالی کشمیر سے ہے۔
شاہ فیصل کا کہنا ہے کہ 'عوامی اتحاد اور جموں و کشمیر میں پیپلز مومنٹ کے درمیان ایجنڈا آف الائنس طے پایا ہے جس کی رو سے یہ پارٹیاں جموں و کشمیر کی تقریباً سبھی اسمبلی سیٹوں پر اپنے امیدواروں کو اتار سکتی ہیں تاکہ ریاست جموں و کشمیر کو سیاست کے نام پر تقسیم کرنے والی پارٹیوں اور ان کے اتحادیوں سے دور رکھا جا سکے۔
شاہ فیصل کی پارٹی میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے سابق رہنماؤں نے بھی شمولیت اختیار کی ہے۔
حال ہی میں پارلیمانی انتخابات میں شمالی کشمیر کی نشست پر انجینیئر رشید، پیپلز کانفرنس کے امیدوار سے محض 827 ووٹوں کے فرق سے تیسرے نمبر پر رہے۔
سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ 'عوامی اتحاد اور جموں و کشمیر پیپلز مومنٹ کے اتحاد سے ریاست کی بڑی پارٹیوں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پر اسمبلی انتخابات میں کافی اثر پڑ سکتا ہے۔ ساتھ ہی سجاد غنی لون کی پیپلز کانفرنس بھی اس اتحاد کے سبب متاثر ہو سکتی ہے۔'