نیشنل کانفرنس کے رہنما علی محمد ساگر نے ایڈوائزری کے اس فیصلے کو تشویش ناک قرار دیا ہے۔
انہون نے مزید کہا کہ 'انتظامیہ بار بار اس بات پر زور دیتا ہے کہ کشمیر میں حالات پر امن ہیں لیکن دوسری جانب خود ہی ایڈوائزری جاری کر کے حالات کو پیچیدہ بنا رہا ہے'۔
ساگر کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز بارہمولہ کے دورے کے دوران گورنر نے خود اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ وادی میں حالات قابو میں ہیں تو پھر یہ ایڈوائزری کیوں؟'۔