ETV Bharat / state

علی محمد ساگر کا ایڈوائزری پر رد عمل

ریاست جموں و کشمیر کے گورنر انتظامیہ نے تمام امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے کی صلاح دی ہے۔ اس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں بڑے شدت پسندانہ حملے کی اطلاع ہے، اس لیے تمام یاتری اور سیاح اپنا سفر مکمل کرکے جلد واپس ہو جائیں۔

sagar
author img

By

Published : Aug 2, 2019, 8:27 PM IST

نیشنل کانفرنس کے رہنما علی محمد ساگر نے ایڈوائزری کے اس فیصلے کو تشویش ناک قرار دیا ہے۔

انہون نے مزید کہا کہ 'انتظامیہ بار بار اس بات پر زور دیتا ہے کہ کشمیر میں حالات پر امن ہیں لیکن دوسری جانب خود ہی ایڈوائزری جاری کر کے حالات کو پیچیدہ بنا رہا ہے'۔

علی محمد ساگر کا ایڈوائزری پر رد عمل
انہوں نے مرکزی حکومت اور گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ کشمیر میں یہ جو خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے اس پر جلد از جلد روک لگائی جائے'۔

ساگر کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز بارہمولہ کے دورے کے دوران گورنر نے خود اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ وادی میں حالات قابو میں ہیں تو پھر یہ ایڈوائزری کیوں؟'۔

نیشنل کانفرنس کے رہنما علی محمد ساگر نے ایڈوائزری کے اس فیصلے کو تشویش ناک قرار دیا ہے۔

انہون نے مزید کہا کہ 'انتظامیہ بار بار اس بات پر زور دیتا ہے کہ کشمیر میں حالات پر امن ہیں لیکن دوسری جانب خود ہی ایڈوائزری جاری کر کے حالات کو پیچیدہ بنا رہا ہے'۔

علی محمد ساگر کا ایڈوائزری پر رد عمل
انہوں نے مرکزی حکومت اور گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ کشمیر میں یہ جو خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے اس پر جلد از جلد روک لگائی جائے'۔

ساگر کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز بارہمولہ کے دورے کے دوران گورنر نے خود اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ وادی میں حالات قابو میں ہیں تو پھر یہ ایڈوائزری کیوں؟'۔

Intro:چنار کارپس کے کمانڈر لفٹننٹ جنرل کے جے ایس ڈیلوں نے آج جمعہ کے روز کو ایک پریس کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے دعویٰ کیا کہ "پتھر بازی میں ملوث افراد کا عسکریت پسندوں کے صفوں میں شامل ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔


Body:ڈیلوں نے ان باتوں کا خلاصہ ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ اور کشمیر کے آئی جی پی اس پی پانی کے ہمراہ سرینگر میں واقع آرمی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ جو افراد آج سکیورٹی فورسز پر پتھر مارتے ہیں کل وہی لوگ عسکریت پسند بن جاتے ہیں۔ اگر ہم ریکارڈ دیکھیں تو 83 فیصد عسکریت پسند بندوق اٹھانے سے پہلے سنگ باز تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ " بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی کو روکنے کے لیے رشتہ داروں اور والدین کو آگے بڑھ کر ہمارا تعاون دینا ہوگا۔ والدین کہ گزارش سے ہم کافی بچوں کو واپس صحیح راہ پر لانے میں کامیاب ہوئے یے۔ "

ان کا کہنا تھا کہ ایک عسکریت پسند کی زندگی زیادہ لمبی نہیں ہوتی۔ ریکارڈ دیکھیں تو عسکریت پسندی کی راہ اپنانے کے پہلے دس دن میں ہیں 7 فیصد اور ایک سال میں 64 فیصد عسکریت پسند ہلاک ہو جاتے ہیں۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.