محکمہ ایکسائز کے کمشنر راجیش کمار شاون نے نئی ایکسائز پالیسی کے اطلاق کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: 'جموں وکشمیر یونین ٹریٹری میں نئی ایکسائز پالیسی لاگو کی گئی ہے۔ کورونا کے وقت جو پچاس فیصدی اضافی ایکسائز ڈیوٹی عائد کی گئی تھی اس کو ہٹایا گیا ہے جس سے پچاس فیصد ٹیکس کم ہوا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ جو شراب یہاں تیار کی جاتی تھی پہلے اس پر کوئی ٹیکس نہیں تھا لیکن نئی پالیسی کے تحت پہلی بار اب اس پر ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
موصوف کمشنر نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی کینٹینوں میں شراب اب 25 فیصدی سستی کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا: 'ہمارے پاس کم سے کم چھ سو ایسے کینٹین ہیں جہاں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو شراب فراہم کی جاتی ہیں۔ ان میں جو شراب ہوتی ہے اس میں سے 80 فیصد شراب باہری ریاستوں سے لائی جاتی ہے کیونکہ اس قسم کے ہائی برانڈ یہاں دستیاب نہیں ہوتے ہیں۔ جموں و کشمیر میں داخل ہونے پر یہ شراب مہنگا ہوجاتا تھا اب یہ شراب پچیس فیصدی سستا کیا گیا ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: لیفٹیننٹ گورنر کا درگاہ حضرت بل دورہ
راجیش شاون نے کہا کہ جو بے روزگار لوگ سیاحتی مقامات پر شراب خانے کھولنا چاہتے ہیں ان کے لئے بھی فیس میں کمی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے مقامات پر شراب خانے کھولنے کی فیس سات لاکھ روپے تھی تو اس کو کم کر کے صرف پانچ لاکھ روپے مقرر کیا گیا ہے۔
موصوف کمشنر نے کہا کہ ہائی برانڈ شراب دستیاب رکھنے پر جو چالیس فیصد فیس وصولی جاتی تھی اس کو بھی کم کر کے بیس فیصد مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لائنسز حاصل کرنے پر پہلے کوئی فیس نہیں تھی لیکن اب اس پر بھی فیس مقرر کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی ایکسائز پالیسی میں پسماندہ طبقوں کا بھی خاص خیال رکھا گیا ہے۔