سرینگر (جموں و کشمیر) : زرعی یونیورسٹی (شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی) سکاسٹ کے فارسٹری فیکلٹی سے وابستہ طلبہ نے جمعرات کو پریس کالونی میں جمع ہوکر اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج درج کیا۔ احتجاجی طلبا نے ہاتھوں میں بینرس اٹھا رکھے تھے اور احتجاج میں شامل طلبہ سکاسٹ انتظامیہ کے خلاف جم کر نعرہ بازی بھی کر رہے تھے۔
اس موقع پر جنت نامی ایک احتجاجی طالبہ نے میڈیا کو بتایا کہ ’’ایک نوٹیفکیشن جاری کی گئی جس سے رینج افسر ( آر او) اسامیوں کی تعلیمی اہلیت میں تبدیلی لائی گئی ہے۔ کو فارسٹری طلبہ کے لیے سراسر نا انصافی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اس سے ہمارا فیلڈ ورک اور دیگر سرگرمیاں رائیگاں ہوں گی۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’ہم 4 برس گریجویشن میں اور تین برس ایم ایس سی کرنے میں صرف کرتے ہیں لیکن وہ اس نوٹیفکیشن سے ضائع ہی ہوں گے۔‘‘
احتجاج میں شامل ایک طالب علم نے سوالیہ انداز میں کہا: ’’جو فارسٹری میں گریجویشن کرکے فارغ ہوتے ہیں وہ کہاں جائیں گے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس ضمن میں طلبہ نے حکام کو آر او اسامیوں کی تعلیمی اہلیت تبدیل نہ کرنے کی گزارش کی تاہم، احتجاجیوں کے مطابق، حکام نے اس جانب غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔ احتجاجیوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے مطالبات پر غور کریں تاکہ انہیں انصاف مل سکے۔ ادھر، اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر کے دیگر حصوں خاص کر وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں بھی فارسٹری طلبہ نے احتجاج درج کیا۔