سرینگر: حال ہی بانہال میں قبر سے زندہ نکالی گئی نوزائیدہ بچی بدھ کی صبح سرینگر کے جی بی پنتھ اہستپال میں فوت ہوئی۔ اس نوزائیدہ بچی کو دو دن قبل بانہال کے سب ڈسٹرکٹ اسپتال میں مردہ قرار دے کر دفن کیا گیا تھا۔ لیکن مقامی لوگوں کے اعتراض پر تقریباً ایک گھنٹے بعد بچی کو قبر سے واپس نکالا گیا اور جو ہی نوزائیدہ کو قبر سے باہر نکالا گیا تو بچی کی سانسیں چل رہی تھی۔ جی بی پنتھ اہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق بچی کو کم وزن اور سانس کی شدید تکلیف کی صورت میں بانہال سے یہاں لایا گیا تھا اگرچہ ڈاکٹروں کی جانب سے ابتدائی علاج ومعالجہ جاری تھا تاہم وہ بچ نہیں پائی۔ Newborn declared dead
واضح رہے کہ سب ڈسٹرکٹ اسپتال بانہال میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ اس معاملے میں اگرچہ ایک نرس اور دو ملازمین کو معطل کیا جاچکا ہے اور معاملے کی تحقیقات کے لیے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی صدارت میں ایک تحقیقاتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ تاہم اپنے نوعیت کے اس پہلے معاملے نے محکمۂ صحت کی کارکردگی پر کئی سوالات کھڑے کیے ہیں۔ Alleged negligence at SDH
دراصل بانہال سب ڈسٹرکٹ اہسپتال میں مذکورہ نوزائیدہ بچی کو پیدا ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے مردہ قرار دیا تھا۔ لیکن بچی کو دفن کرنے کے بعد مقامی لوگوں نے ان کے قبرستان میں تدفین کی مخالفت کی تھی اور اس کے خاندانی قبرستان میں دفن کرنے پر زور دیا۔ایسے میں جب بچی کے والد نے نوزائیدہ کو قبر سے باہر نکالا تو وہ زندہ پائی گئی جس کے بعد مذکورہ بچی کو تشویشناک حالت میں جی بی پنتھ اہسپتال لایا گیا تھا۔ buried; found alive after one hour
یہ بھی پڑھیں : Pregnant Woman Dies at SDH Kupwara: سب ضلع اسپتال کپواڑہ میں حاملہ کی موت، لاپرواہی برتنے کا الزام