سرینگر: جی ٹوئنٹی میزبانی کے سلسلے میں آج سکیورٹی کی تیاریوں کے متعلق سرینگر میں اعلی سکیورٹی میٹنگ منعقد کی گئی جس میں جی ٹوئنٹی کے اجلاس کو مکمل حفاظت کے ساتھ منعقد کرنے پر زور دیا گیا۔یہ میٹنگ پولیس کنٹرول روم سرینگر میں منعقد ہوئی، جس کی سربراہی کشمیر پولس زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر وجے کمار نے کی۔ اس میٹنگ میں تمام سکیورٹی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کے اعلی افسران نے شرکت کی۔
وجے کمار نے شرکاء پر اس بات پر زور دیا کہ جی ٹوئنٹی ایک اہم اجلاس ہے، جس کی حفاظت کے لئے ہرممکن اقدام اٹھانا ضروری ہے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ اجلاس کے انعقاد سے قبل ہی سکیورٹی ایجنسیوں کو متحرک اور چوکس ہونے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی ایسا واقع پیش نہ آنے دیا جائے جس سے جی ٹوئنٹی کے اجلاس میں خلل ہو۔ وجے کمار نے کہا کہ اجلاس سے قبل سکیورٹی کا سطح انتظام کرنا لازمی ہے تاکہ ویکل بارن آئی ای ڈی، دہشت گردانہ فدائین حملے یا گرینیڈ حملوں کا خدشہ پیدا ہی نہ ہو اور ان حملوں کو ناکام کرنے کے لیے مکمل سکیورٹی انتظامات کرنے کی قبل از وقت ضرورت ہے
واضح رہے کہ 22 تا 24 مئی سے سرینگر میں جی ٹوئنٹی کی میٹنگ منعقد ہورہی ہے جس کے لیے بڑے پیمانے پر انتظامیہ تیاریاں کر رہا ہے۔جی ٹوئنٹی کا یہ اجلاس سیاحت و اقتصادیات پر ہوگا جس میں جی ٹوئنٹی کے شرکاء مختلف امورات پر تبادلہ خیال کریں گے۔اگرچہ جی ٹوینٹی اجلاس کو کشمیر میں منعقد کرنے پر پاکستان اور چین نے اعتراض کیا ہے تاہم بھارت نے ان ممالک کو باور کیا کہ یہ ملک کا اندرونی معاملہ ہے جس میں یہ ممالک مداخلت نہیں کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: G 20 Model Summit کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس سے قبل ماڈل سمٹ منعقد
جی ٹوئنٹی میں دنیا کے بیس بڑے ممالک بشمول ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، جرمنی، فرانس، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، ترکی، برطانیہ ہے۔ان ممالک کے ممبران وادی میں سمٹ میں حصہ لینے والے ہیں۔جی 20 کے متعلقین ان اجلاس میں انسداد دہشت گردی، عالمی چیلنجز جیسے معاشی سست روی اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لئے لائحہ عمل اور دیگر ضروری اقدامات کرنے پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔