ETV Bharat / state

Drug Addiction In Kashmir کشمیر میں نشہ کے عادی افراد میں 85 فیصد ہیروئن کی لت کے شکار - ای ٹی وی بھارت نیوز

ایک سروے کے مطابق کشمیر میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 67 ہزار تک پہنچ گئی ہے اور ان میں 85.4 فیصد ہیروئن اور 10 فیصد نشیلی ادویات اور 5 فیصد چرس اور دیگر چیزوں کا استعمال کررہے ہیں۔ نشہ کی عادی جن افراد پر سروے کی گئی وہ ہیروئن خریدنے کے لیے روزانہ 88 ہزار روپے تک خرچ کررہے ہیں۔

85-percent-of-drug-users-in-kashmir-are-addicted-to-heroin-survey
شمیر میں منشیات استعمال کرنے والے افراد میں 85 فیصد افراد ہیروئن کی لت میں مبتلا
author img

By

Published : May 11, 2023, 4:35 PM IST

Updated : May 11, 2023, 7:09 PM IST

کشمیر میں نشہ کے عادی افراد میں 85 فیصد ہیروئن کی لت کے شکار

سرینگر: کشمیر میں67 ہزار افراد نشہ کی لت میں مبتلا ہیں اور ان میں 85 فیصد یعنی 57 ہزار سے زائد افراد ہیروئن کا استعمال کر رہے ہیں۔ یہ انکشاف آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نئی دہلی کی جانب سے سال 2023 میں مکمل کی گئی ایک تازہ سروے میں کیا گیا ہے۔ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نئی دہلی کی ایک تازہ سروے میں کہا گیا ہے کہ جموں وکشمیر میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 2.5 فیصد ہے اور اس طرح پورے ملک میں جموں وکشمیر ان نشہ کرنے والے افراد کی تعداد کے حساب پہلے نمبر پر پہنچ چکا ہے۔ سروے کے مطابق پنجاب میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 1.5 فیصد پر سمٹ گئی ہے۔
ادھر انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز رعناواری کے شعبہ نفسیات نے حال ہی میں وادی میں بڑھتی ہوئی منشیات سپلائی اور اس کی اسمگلنگ اور خریدو فروخت کی صورتحال کا اندازہ لگانے کے لیے وادی کے 10 اضلاع میں سروے انجام دیا گیا۔ماہرین نفسیات کی ایک ٹیم نے جموں وکشمیر کے محکمہ سوشل ویلفیئر کے تعاون سے یہ سروے عمل میں لایا گیا۔سروے کے دوران چونکا دینے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں،جس میں وادی کے سبھی 10 اضلاع میں سروے کی گئی اور ہر ضلع میں 150 افراد کا انتخاب کیا گیا۔

ایسے میں وادی کشمیر میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 67 ہزار تک پہنچ گئی ہے اور ان میں 85.4 فیصد ہیروئن اور 10 فیصد نشیلی ادویات اور 5 فیصد چرس اور دیگر چیزوں کا استعمال کررہے ہیں۔نشہ کی عادی جن افراد پر سروے کی گئی وہ ہیروئین خریدنے کے لیے روزانہ 88 ہزار روپے خرچ کررہے ہیں۔

ادھر گزشتہ 3 برسوں کے دوران منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف تقریباً 6 سو معاملات درج کئے گئے ہیں، جبکہ ایک ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ضلع سرینگر ،وسطی ضلع گاندربل اور بڈگام میں گزشتہ 3 برسوں کے دوران منشیات اسمگلروں کے خلاف 591 کیسز درج ہوئے ہے۔اس سلسلے میں 1012 افراد کو قانون کے شکنجے میں لایا گیا ہے۔وہیں سرینگر میں منشیات فروخت کرنے والوں کے خلاف سال 2020 میں 92 جبکہ 2022 میں سب سے زیادہ 169 کیس درج کیے گئے ہیں۔ اسی طرح بالترتیب 159،120،286 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

سال 2022 میں ضلع بڈگام میں 117 منشیات فروش گرفتار کئے گئے اور 15 پر پی ایس اے عائد کیا گیا۔2022 کے دوران 66 ایف آئی آر درج کئے گئے اور 15 گاڑیاں ضبط کی گئیں۔ پولیسں اسٹیشن بڈگام میں 24 مقامات درج کرکے 44 افراد گرفتار ،8 گاڑیاں ضبط اور 3 افراد کو پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا۔

مزید پڑھیں: Drug Cases In Kashmir گزشتہ 3 برسوں کے دوران کشمیر کے تین اضلاع میں منشیات کے 6 سو معاملات درج

اسی طرح گاندربل ضلع میں پولیس نے گزشتہ 3 برسوں کے دوران ضلعے میں 83 معاملات درج کر کے111 منشیات فروشوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔سال 2020 میں 24 کیس درج کئے گئے اور 30 افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ 2021 میں اندراج شدہ کیسوں کی تعداد 21 اور گرفتار کئے گئے افراد کی تعداد 27 تھی تاہم سال 2022 میں 38 معمالات درج کر کے 54 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ۔

کشمیر میں نشہ کے عادی افراد میں 85 فیصد ہیروئن کی لت کے شکار

سرینگر: کشمیر میں67 ہزار افراد نشہ کی لت میں مبتلا ہیں اور ان میں 85 فیصد یعنی 57 ہزار سے زائد افراد ہیروئن کا استعمال کر رہے ہیں۔ یہ انکشاف آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نئی دہلی کی جانب سے سال 2023 میں مکمل کی گئی ایک تازہ سروے میں کیا گیا ہے۔ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نئی دہلی کی ایک تازہ سروے میں کہا گیا ہے کہ جموں وکشمیر میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 2.5 فیصد ہے اور اس طرح پورے ملک میں جموں وکشمیر ان نشہ کرنے والے افراد کی تعداد کے حساب پہلے نمبر پر پہنچ چکا ہے۔ سروے کے مطابق پنجاب میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 1.5 فیصد پر سمٹ گئی ہے۔
ادھر انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز رعناواری کے شعبہ نفسیات نے حال ہی میں وادی میں بڑھتی ہوئی منشیات سپلائی اور اس کی اسمگلنگ اور خریدو فروخت کی صورتحال کا اندازہ لگانے کے لیے وادی کے 10 اضلاع میں سروے انجام دیا گیا۔ماہرین نفسیات کی ایک ٹیم نے جموں وکشمیر کے محکمہ سوشل ویلفیئر کے تعاون سے یہ سروے عمل میں لایا گیا۔سروے کے دوران چونکا دینے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں،جس میں وادی کے سبھی 10 اضلاع میں سروے کی گئی اور ہر ضلع میں 150 افراد کا انتخاب کیا گیا۔

ایسے میں وادی کشمیر میں نشہ کرنے والے افراد کی تعداد 67 ہزار تک پہنچ گئی ہے اور ان میں 85.4 فیصد ہیروئن اور 10 فیصد نشیلی ادویات اور 5 فیصد چرس اور دیگر چیزوں کا استعمال کررہے ہیں۔نشہ کی عادی جن افراد پر سروے کی گئی وہ ہیروئین خریدنے کے لیے روزانہ 88 ہزار روپے خرچ کررہے ہیں۔

ادھر گزشتہ 3 برسوں کے دوران منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف تقریباً 6 سو معاملات درج کئے گئے ہیں، جبکہ ایک ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ضلع سرینگر ،وسطی ضلع گاندربل اور بڈگام میں گزشتہ 3 برسوں کے دوران منشیات اسمگلروں کے خلاف 591 کیسز درج ہوئے ہے۔اس سلسلے میں 1012 افراد کو قانون کے شکنجے میں لایا گیا ہے۔وہیں سرینگر میں منشیات فروخت کرنے والوں کے خلاف سال 2020 میں 92 جبکہ 2022 میں سب سے زیادہ 169 کیس درج کیے گئے ہیں۔ اسی طرح بالترتیب 159،120،286 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

سال 2022 میں ضلع بڈگام میں 117 منشیات فروش گرفتار کئے گئے اور 15 پر پی ایس اے عائد کیا گیا۔2022 کے دوران 66 ایف آئی آر درج کئے گئے اور 15 گاڑیاں ضبط کی گئیں۔ پولیسں اسٹیشن بڈگام میں 24 مقامات درج کرکے 44 افراد گرفتار ،8 گاڑیاں ضبط اور 3 افراد کو پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا۔

مزید پڑھیں: Drug Cases In Kashmir گزشتہ 3 برسوں کے دوران کشمیر کے تین اضلاع میں منشیات کے 6 سو معاملات درج

اسی طرح گاندربل ضلع میں پولیس نے گزشتہ 3 برسوں کے دوران ضلعے میں 83 معاملات درج کر کے111 منشیات فروشوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔سال 2020 میں 24 کیس درج کئے گئے اور 30 افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ 2021 میں اندراج شدہ کیسوں کی تعداد 21 اور گرفتار کئے گئے افراد کی تعداد 27 تھی تاہم سال 2022 میں 38 معمالات درج کر کے 54 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ۔

Last Updated : May 11, 2023, 7:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.