سرینگر: جموں کشمیر میں رواں برس تین کشمیری پنڈت سمیت 14 غیر مقامی افراد ہلاک کئے گئے ہیں جبکہ سکیورٹی فورسز نے اقلیتی طبقہ کے افراد کی حفاظت کے لیے سخت انتظامات کئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار مرکزی حکومت کے وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے آج پارلیمنٹ میں ایک تحریری سوال کے جواب میں دیئے ہیں۔ Target Killings in 2022
وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امسال جنوری تا نومبر تک اقلیتی طبقے کے چودہ افراد کو عسکریت پسندوں نے ہلاک کیا ہے جن میں تین کشمیری پنڈت بھی شامل ہے۔ موصوف وزیر نے بتایا کہ کشمیری پنڈت سنگھرش سمیتی نے ان حملوں کے خدشات ظاہر کیے تھے جس کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جن علاقوں میں اقلیتی آبادی ہے وہاں سکیورٹی تعینات کی گئی ہے جبکہ ان علاقوں میں رات بھر سکیورٹی کا پہرہ رہتا ہے۔Security For Kashmiri Pandit
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ سکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے اور یہ کاروائیاں جاری رہی گی۔ امسال جموں و کشمیر میں 181 عسکریت پسندوں کو سکیورٹی فورسز نے ہلاک کیا ہے جبکہ 31 سکیورٹی فورسز اہلکار بھی مختلف حملوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔Militants Killed in Kashmir
مزید پڑھیں: Kashmir Pandits Property Recovered: جموں وکشمیر میں 610 کشمیری مہاجرین کی جائیدادیں بازیاب
انہوں نے کہا کہ امسال جموں و کشمیر میں 31 عام شہری مختلف تشدد کے واقعات میں ہلاک ہوئے ہیں وہیں امسال جموں کشمیر میں 123 عسکریت پسندی کے واقعات پیش آئے ہے۔Civilan Killed in Kashmir