جموں و کشمیر کے داخلی امور کے پرنسپل سکریٹری شالین کابرا کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے کے مطابق 'وادی میں سماجی رابطہ کی ویب سائٹ کے استعمال پر پابندی کے باوجود چند شر پسند عناصر اور پاکستان میں بیٹھے اُن کے معاون ورچیول پرائیویٹ نیٹورک (وی پی این) کے ذریعے کشمیر میں امن و امان میں خلل ڈالنے کا منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔ سماجی رابطہ کی ویب سایٹ کا استعمال وادی کے امان و امان کو خراب کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے'۔
حکم نامے میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ 'وادی میں گزشتہ ہفتے چند عسکریت پسندی کے واقعات کے پیش نظر انتظامیہ کو عارضی طور پر وادی میں انٹرنیٹ خدمات کو معطل کرنا پڑا تھا۔ اس لیے انتظامیہ بھارت کی سالمیت کو مدِنظر رکھتے ہوئے انٹرنیٹ خدمات پر عائد پابندیوں کو 4 مارچ تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد وادی کی صورتحال کا جائزہ لیے جانے کے بعد مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے۔'
وائٹ لسٹ ویب سائٹ کی فہرست میں اضافہ کیے جانے کے تعلق سے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ 'اب کی بار وائٹ لسٹڈ ویب سائٹ کی تعداد 1674 کر دی گئی ہے اور مرحلوں میں مزید ویب سائٹ کو وہائٹ لسٹ زمرے میں لیا جائے گا۔'
واضح رہے کہ وادی میں 5 مہینے سے زائد عرصے تک انٹرنیٹ خدمات معطل رکھنے کے بعد انتظامیہ نے جنوری مہینے کی 24 تاریخ کو 2 جی موبائل انٹرنیٹ بحال کیا تھا۔