جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں تین برس بعد ٹرانسپورٹ ایسوسیشن کے الیکشن منعقد کیے گئے جس میں صدر، نائب صدر، جنرل سیکرٹری اور خزانچی کا انتخاب کیا گیا۔ یہ الیکشن گزشتہ تین برس کے بعد شوپیان میں ٹرانسپورٹرز کو درپیش مشکلات اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی غرض سے عمل میں لائے گئے۔
بتا دیں کہ جنوبی کشمیر کا پہاڑی ضلع شوپیان پوری دنیا میں میٹھے اور رس دار سیبوں کی وجہ سے مشہور ہے اور یہاں کی قریب 90 فیصد آبائی کا کاروبار انہی سیبوں سے منسلک ہیں۔
دفعہ 370 اور 35اے کی منسوخی اور کورنا وائرس کی وجہ سے جہاں جموں و کشمیر میں کاروباری سرگرمیاں کہی دیر تک ٹھپ ہو کر رہ گئی اور بے روزگاری کی شرح فیصدی میں اصافہ ہوگیا وہیں حکومت کی طرف سے آئے روز بے روزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں اور دوسری جانب کچھ تعلیم یافتہ نوجوان بھی اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی روزگار دینے کے لیے اہم رول ادا کررہے ہیں اور خود جدید طریقہ سے روزگار کے مواقع پیدا کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شوپیان: سڑکوں کی تعمیر سے مقامی لوگوں کو راحت
ٹرانسپورٹ ایسوسیشن شوپیان کے الیکشن بھی اسی بے روزگاری کو ختم کرنے کی غرض سے کیے گئے کیونکہ اس ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے کہی نوجوان جھڑے ہیں اور اپنا روزگار کما رہے ہیں۔
بے روزگار نوجوانوں کو روزگار اور ٹرانسپورٹ سے منسلک افرادوں کی درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کی غرض سے آج یہ الیکشن شرمال شوپیان میں منعقد کیے گئے جن میں 105 افراد نے شرکت کی اور اپنے ووٹ کا استعمال کیا اس الیکشن میں ٹرانسپورٹ ایسوسیشن صدر شاہد احمد کچھے، مختار احمد ملک نائب صدر، شہنواز احمد جنرل سیکرٹری اور ریاض احمد خزانچی منتخب ہوئے۔
نومنتخب عہدیداران نے ڈیوژنل و ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ٹرانسپورٹ سے منسلک افرادوں کو درپیش شکایتوں کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں کیونکہ ضلع شوپیان کی کثیر آبائی قریب 90 فیصد سیبوں کے کاروبار سے ہی منسلک ہیں۔