ETV Bharat / state

Mughal Road Traffic Update تاریخی مغل روڈ اور سری نگر لہیہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بحال - سرینگر لیہہ قومی شاہراہ

ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پرجمعرات کی صبح ٹریفک کی نقل وحمل بحال ہوگئی جبکہ سرینگر لہیہ شاہراہ کو بھی ٹریفک کی آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔Traffic Restored on Mughal road Srinagar Leh Highway

traffic-restored-on-mughal-road-srinagar-leh-highway
تاریخی مغل روڈ اور سری نگر لہیہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بحال
author img

By

Published : Nov 10, 2022, 4:14 PM IST

شوپیاں:وادی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے86 کلو میٹر طویل تاریخی مغل روڈ کو تین روز بند رہنے کے بعد آج ٹریفک کی نقل و حمل کے لیے کھول دیا گیا ہے،جبکہ سرینگر لہیہ شاہراہ کو بھی ٹریفک کی آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔بتادیں کہ گزشتہ روز پیر کی گلی اور سرینگر لہیہ شاہراہ پر بھاری برف باری کے بعد دونوں شاہراﺅں پر ٹریفک کی آمدورفت کو بند کیا گیا تھا۔ متعلقہ حکام نے روڈ کو بحال کرنے کے لئے مشینری کو کام پر لگا دیا تھا۔Traffic Restored on Mughal road Srinagar Leh Highway

تاریخی مغل روڈ اور سری نگر لہیہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بحال
مغل روڈ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ آج سے اس روڑ کو ٹریفک کی آوجاہی کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور آج سے اس روڑ پر ٹریفک کی آمدورفت شروع ہوگئی ساتھ ہی انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ محکمہ ٹریفک کی طرف سے وقت وقت پر جاری کی جانے والی ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کریں اور تیز رفتاری سے گاڑیاں نہ چلائیں کیونکہ پہاڑی راستہ ہونے کی وجہ سے اس روڈ پر پسیاں گر آنے کا خطرہ رہتا ہے۔

مغل روڈ پر پہلے درماندہ گاڑیوں اور چھوٹی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی ہے۔ادھر وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل حسب معمول جاری ہے۔

مزید پڑھیں: Weather Update In Kashmir کشمیر میں 11 نومبر تک برفباری کا امکان

تاریخی مغل شاہراہ جموں قومی شاہراہ کے بعد واحد شاہراہ ہے جو وادی کشمیر کو ملک کی دیگر ریاستوں سے جوڑتی ہے۔ مغل شاہراہ بھارت کے سب سے دلکش اور دلفریب شاہراہوں میں سے ایک ہے۔ مغل روڈ پر کئی دلکش وادیاں ، آبشار، کوہسار، اور مرگیں ہیں جن کو ملک بیرون ملک سے ہر سال ہزاروں سیاہ دیکھنے کے لئے آتے ہیں۔
مغل روڈ کو عام لوگوں کے لئے بحال کرنے کے فیصلہ کے ساتھ ہی جہاں سیاحوں نے خوشی کا اظہار کیا ہیں وہیں اس سڑک پر مسافر گاڑیاں چلانے والے، ہوٹل چلانے، اور دیگر کاروبار کرنے والے لوگوں نے بھی راحت کی سانس لی ہیں۔

شوپیاں:وادی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے86 کلو میٹر طویل تاریخی مغل روڈ کو تین روز بند رہنے کے بعد آج ٹریفک کی نقل و حمل کے لیے کھول دیا گیا ہے،جبکہ سرینگر لہیہ شاہراہ کو بھی ٹریفک کی آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔بتادیں کہ گزشتہ روز پیر کی گلی اور سرینگر لہیہ شاہراہ پر بھاری برف باری کے بعد دونوں شاہراﺅں پر ٹریفک کی آمدورفت کو بند کیا گیا تھا۔ متعلقہ حکام نے روڈ کو بحال کرنے کے لئے مشینری کو کام پر لگا دیا تھا۔Traffic Restored on Mughal road Srinagar Leh Highway

تاریخی مغل روڈ اور سری نگر لہیہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بحال
مغل روڈ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ آج سے اس روڑ کو ٹریفک کی آوجاہی کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور آج سے اس روڑ پر ٹریفک کی آمدورفت شروع ہوگئی ساتھ ہی انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ محکمہ ٹریفک کی طرف سے وقت وقت پر جاری کی جانے والی ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کریں اور تیز رفتاری سے گاڑیاں نہ چلائیں کیونکہ پہاڑی راستہ ہونے کی وجہ سے اس روڈ پر پسیاں گر آنے کا خطرہ رہتا ہے۔

مغل روڈ پر پہلے درماندہ گاڑیوں اور چھوٹی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی ہے۔ادھر وادی کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل حسب معمول جاری ہے۔

مزید پڑھیں: Weather Update In Kashmir کشمیر میں 11 نومبر تک برفباری کا امکان

تاریخی مغل شاہراہ جموں قومی شاہراہ کے بعد واحد شاہراہ ہے جو وادی کشمیر کو ملک کی دیگر ریاستوں سے جوڑتی ہے۔ مغل شاہراہ بھارت کے سب سے دلکش اور دلفریب شاہراہوں میں سے ایک ہے۔ مغل روڈ پر کئی دلکش وادیاں ، آبشار، کوہسار، اور مرگیں ہیں جن کو ملک بیرون ملک سے ہر سال ہزاروں سیاہ دیکھنے کے لئے آتے ہیں۔
مغل روڈ کو عام لوگوں کے لئے بحال کرنے کے فیصلہ کے ساتھ ہی جہاں سیاحوں نے خوشی کا اظہار کیا ہیں وہیں اس سڑک پر مسافر گاڑیاں چلانے والے، ہوٹل چلانے، اور دیگر کاروبار کرنے والے لوگوں نے بھی راحت کی سانس لی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.