ETV Bharat / state

شوپیان انکاؤنٹرختم، لشکر مصطفیٰ کے چار عسکریت پسند ہلاک

author img

By

Published : Mar 22, 2021, 6:38 AM IST

Updated : Mar 22, 2021, 11:56 AM IST

ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت رئیس احمد بھٹ ساکنہ ڈی کے پورہ شوپیان، عامر شفع ساکنہ بٹہ پورہ شوپیان، عاقب ملک ساکنہ ارشی پورہ شوپیان اور الطاف احمد وانی شاکنہ داشی پورہ شوپیان کے طور پوئی ہے۔

شوپیان انکاؤنٹر: تین عسکریت پسند ہلاک، انٹرنیٹ خدمات معطل
شوپیان انکاؤنٹر: تین عسکریت پسند ہلاک، انٹرنیٹ خدمات معطل

جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان انکاؤنٹر ختم ہو گیا ہے۔ اس انکاؤنٹر میں لشکر مصطفیٰ ( جیش محمد) سے تعلق رکھنے والے چار عسکریت پسند ہلاک ہو گئے جبکہ ایک فوجی اہلکار زحمی ہو گیا۔

شوپیان انکاؤنٹرختم، لشکر مصطفیٰ کے چار عسکریت پسند ہلاک

ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے ضلع کے مانی ہل بٹہ پورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا تھا۔ تلاشی آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی انکاؤنٹر شروع ہوا۔ اس تصادم س میں چار عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ جبکہ ضلع میں موبائل انٹرنیٹ خدمات بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

شوپیان انکاؤنٹرختم، لشکر مصطفیٰ کے چار عسکریت پسند ہلاک

اس سلسلہ میں کشمیر زون پولیس نے ایک ٹویٹ بھی کیا ہے جس میں انہوں نے چار عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ شوپیاں انکاؤنٹر میں چار عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔'

گولیوں کے تبادلے میں ایک فوجی اہلکار بھی زخمی ہو گیا ہے۔ اہلکار کی شناخت سچن کمار کے طور ہوئی ہے جو راشٹریہ رائفلز کی 34 بٹالین سے وابستہ ہے۔

ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت رئیس احمد بھٹ ساکنہ ڈی کے پورہ شوپیان، عامر شفع ساکنہ بٹہ پورہ شوپیان، عاقب ملک ساکنہ ارشی پورہ شوپیان اور الطاف احمد وانی شاکنہ داشی پورہ شوپیان کے طور پوئی ہے۔ تینوں کا تعلق لشکر مصطفیٰ نامی عسکری تنظیم سے ہے، جو جیش محمد کی زیلی تنظیم مانی جاتی ہے۔
اس سے قبل، فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی ایف کی 178 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے اتوار کی رات قریب ساڑھے نو بجے مانی ہل بٹہ پورہ امام صاحب علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع موصول ہونے پر سخت ترین محاصرہ کیا اور گھر گھر تلاشی آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں اور فورسز اہلکاروں کے مابین آمنا سامنا ہوا۔
پولیس ذرائع کے مطابق انہیں علاقے میں تین سے چار عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع ملی ہے جسکے بعد علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا گیا اور اس دوران ایک مکان میں چھپے عسکریت پسندوں نے فورسز اہلکاروں پر فائرنگ کی جسکے ساتھ ہی انکاؤنٹر شروع ہوا۔
ادھر ضلع شوپیان میں انکاؤنٹر شروع ہونے سے پہلے موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ ہفتے شوپیان میں جیش محمد کے اعلیٰ کمانڈر سجاد افغانی کو ہلاک کیا گیا تھا۔

گزشتہ ایک ہفتے سے کل ملاکر شوپیان میں چھ عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔

جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان انکاؤنٹر ختم ہو گیا ہے۔ اس انکاؤنٹر میں لشکر مصطفیٰ ( جیش محمد) سے تعلق رکھنے والے چار عسکریت پسند ہلاک ہو گئے جبکہ ایک فوجی اہلکار زحمی ہو گیا۔

شوپیان انکاؤنٹرختم، لشکر مصطفیٰ کے چار عسکریت پسند ہلاک

ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے ضلع کے مانی ہل بٹہ پورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا تھا۔ تلاشی آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی انکاؤنٹر شروع ہوا۔ اس تصادم س میں چار عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ جبکہ ضلع میں موبائل انٹرنیٹ خدمات بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

شوپیان انکاؤنٹرختم، لشکر مصطفیٰ کے چار عسکریت پسند ہلاک

اس سلسلہ میں کشمیر زون پولیس نے ایک ٹویٹ بھی کیا ہے جس میں انہوں نے چار عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ شوپیاں انکاؤنٹر میں چار عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔'

گولیوں کے تبادلے میں ایک فوجی اہلکار بھی زخمی ہو گیا ہے۔ اہلکار کی شناخت سچن کمار کے طور ہوئی ہے جو راشٹریہ رائفلز کی 34 بٹالین سے وابستہ ہے۔

ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت رئیس احمد بھٹ ساکنہ ڈی کے پورہ شوپیان، عامر شفع ساکنہ بٹہ پورہ شوپیان، عاقب ملک ساکنہ ارشی پورہ شوپیان اور الطاف احمد وانی شاکنہ داشی پورہ شوپیان کے طور پوئی ہے۔ تینوں کا تعلق لشکر مصطفیٰ نامی عسکری تنظیم سے ہے، جو جیش محمد کی زیلی تنظیم مانی جاتی ہے۔
اس سے قبل، فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی ایف کی 178 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے اتوار کی رات قریب ساڑھے نو بجے مانی ہل بٹہ پورہ امام صاحب علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع موصول ہونے پر سخت ترین محاصرہ کیا اور گھر گھر تلاشی آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں اور فورسز اہلکاروں کے مابین آمنا سامنا ہوا۔
پولیس ذرائع کے مطابق انہیں علاقے میں تین سے چار عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع ملی ہے جسکے بعد علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا گیا اور اس دوران ایک مکان میں چھپے عسکریت پسندوں نے فورسز اہلکاروں پر فائرنگ کی جسکے ساتھ ہی انکاؤنٹر شروع ہوا۔
ادھر ضلع شوپیان میں انکاؤنٹر شروع ہونے سے پہلے موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ ہفتے شوپیان میں جیش محمد کے اعلیٰ کمانڈر سجاد افغانی کو ہلاک کیا گیا تھا۔

گزشتہ ایک ہفتے سے کل ملاکر شوپیان میں چھ عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔

Last Updated : Mar 22, 2021, 11:56 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.