ETV Bharat / state

ہتھیار ڈالنے والے عسکریت پسند کی ساتھیوں سے خودسپردگی کی اپیل - جموں و کشمیر پولیس

شوپیان کے کنیگام میں علی الصبح پیش آئے مسلح تصام کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں خودسپردگی کرنے والا عسکریت پسند مکان میں پھنسے ہوئے عسکریت پسندوں سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کرتا ہے۔

شوپیان تصادم: ہتھیار ڈالنے والے عسکریت پسند کی ساتھیوں سے خودسپردگی کی اپیل
شوپیان تصادم: ہتھیار ڈالنے والے عسکریت پسند کی ساتھیوں سے خودسپردگی کی اپیل
author img

By

Published : May 6, 2021, 11:13 AM IST

Updated : May 6, 2021, 7:13 PM IST

مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیان میں فورسز اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان پیش آئے انکاؤنٹر میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کو خود سپردی کا موقع دیا گیا تھا۔ تاہم چاروں میں سے صرف ایک نے ہتھیار ڈال دیے۔

عسکریت پسند

اس سلسلہ میں ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آیا ہے جس میں خود سپردگی کرنے والا عسکریت پسند توصیف احمد اپنے دیگر ساتھیوں کو ہتھیار ڈالنے کی اپیل کرتا ہے۔

وہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ اپنے ساتھیوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ خود سپردگی کریں، انہیں فوج کی جانب سے مکمل تحفظ دیا جائے گیا۔

وہ انہیں بتاتا ہے کہ اس کے ساتھ فوج، سی آر پی ایف اور پولیس نے کوئی زیادتی نہیں کی۔

واضح رہے اس تصادم میں تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ یہ سبھی مقامی تھے اور ان کا تعلق البدر عسکری تنظیم سے تھا۔


اس سے قبل فوج کی 44 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی ایف کی 178 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے کنیگام امام صاحب علاقے کے باغیچوں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد تلاشی آپریشن شروع کیا۔

بدھ کی شام فورسز اہلکار جب ایک مشتبہ جگہ کی طرف بڑھنے لگے تو وہاں پر فورسز اہلکاروں نے کچھ فائر کیے تاہم وہاں موجود عسکریت پسندوں نے کوئی جوابی فائرنگ نہیں کی اور رہائشی بستی کی طرف بھاگ گئے اور ایک رہائشی مکان میں پناہ لی۔


فورسز اہلکاروں نے پوری بستی کو گھیرے میں لے کر عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کی کوشش شروع کردی جو رات بھر جاری رہی اور جمعرات کی صبح قریب 4 بجے فورسز اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان انکاؤنٹر شروع ہوا۔

ابتدائی فائرنگ کے تبادلے کے بعد چھپے ہوئے عسکریت پسندوں کو خودسُپردگی کرنے کا موقع دیا گیا اور انہں ہتھار ڈالنے کی پیشکش کی گئی جس دوران ایک عسکریت پسند توصیف احمد نے اپنے آپ کو فورسز اہلکاروں کے حوالے کیا۔ اس دوران عسکریت پسند توصیف احمد نے باقی تین عسکریت پسندوں کو خودسپردگی کرنے کے لیے کہا اس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا سائیٹس پر وائرل ہے۔ تاہم مکان میں چھپے عسکریت پسندوں کی طرفسے کوئی جواب نہ ملنے کے بعد دونوں طرف سے گولیوں کا زبردست تبادلہ ہوا جو صبح 6 بجے اختتام ہوا۔

اس انکاؤنٹر میں تین مقامی عسکریت پسند دانش میر، محمد عمر بٹ اور زاہد بشیر ریشی ہلاک ہوگئے ہیں۔ جبکہ ایک عسکریت پسند نے خودسپردگی کی۔ انکاؤنٹر کی وجہ سے ایک رہائشی مکان جس میں عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے کو زمین بوس کردیا گیا ہے۔

ادھر ضلع میں انکاؤنٹر شروع ہونے کے ساتھ ہی موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا گیا ہے۔

مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیان میں فورسز اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان پیش آئے انکاؤنٹر میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کو خود سپردی کا موقع دیا گیا تھا۔ تاہم چاروں میں سے صرف ایک نے ہتھیار ڈال دیے۔

عسکریت پسند

اس سلسلہ میں ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آیا ہے جس میں خود سپردگی کرنے والا عسکریت پسند توصیف احمد اپنے دیگر ساتھیوں کو ہتھیار ڈالنے کی اپیل کرتا ہے۔

وہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ اپنے ساتھیوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ خود سپردگی کریں، انہیں فوج کی جانب سے مکمل تحفظ دیا جائے گیا۔

وہ انہیں بتاتا ہے کہ اس کے ساتھ فوج، سی آر پی ایف اور پولیس نے کوئی زیادتی نہیں کی۔

واضح رہے اس تصادم میں تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ یہ سبھی مقامی تھے اور ان کا تعلق البدر عسکری تنظیم سے تھا۔


اس سے قبل فوج کی 44 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی ایف کی 178 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے کنیگام امام صاحب علاقے کے باغیچوں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد تلاشی آپریشن شروع کیا۔

بدھ کی شام فورسز اہلکار جب ایک مشتبہ جگہ کی طرف بڑھنے لگے تو وہاں پر فورسز اہلکاروں نے کچھ فائر کیے تاہم وہاں موجود عسکریت پسندوں نے کوئی جوابی فائرنگ نہیں کی اور رہائشی بستی کی طرف بھاگ گئے اور ایک رہائشی مکان میں پناہ لی۔


فورسز اہلکاروں نے پوری بستی کو گھیرے میں لے کر عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کی کوشش شروع کردی جو رات بھر جاری رہی اور جمعرات کی صبح قریب 4 بجے فورسز اہلکاروں اور عسکریت پسندوں کے درمیان انکاؤنٹر شروع ہوا۔

ابتدائی فائرنگ کے تبادلے کے بعد چھپے ہوئے عسکریت پسندوں کو خودسُپردگی کرنے کا موقع دیا گیا اور انہں ہتھار ڈالنے کی پیشکش کی گئی جس دوران ایک عسکریت پسند توصیف احمد نے اپنے آپ کو فورسز اہلکاروں کے حوالے کیا۔ اس دوران عسکریت پسند توصیف احمد نے باقی تین عسکریت پسندوں کو خودسپردگی کرنے کے لیے کہا اس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا سائیٹس پر وائرل ہے۔ تاہم مکان میں چھپے عسکریت پسندوں کی طرفسے کوئی جواب نہ ملنے کے بعد دونوں طرف سے گولیوں کا زبردست تبادلہ ہوا جو صبح 6 بجے اختتام ہوا۔

اس انکاؤنٹر میں تین مقامی عسکریت پسند دانش میر، محمد عمر بٹ اور زاہد بشیر ریشی ہلاک ہوگئے ہیں۔ جبکہ ایک عسکریت پسند نے خودسپردگی کی۔ انکاؤنٹر کی وجہ سے ایک رہائشی مکان جس میں عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے کو زمین بوس کردیا گیا ہے۔

ادھر ضلع میں انکاؤنٹر شروع ہونے کے ساتھ ہی موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا گیا ہے۔

Last Updated : May 6, 2021, 7:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.