وادی کشمیر میں حالیہ شدید برفباری کی وجہ سے جہاں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے، وہیں سڑکوں پر سے ابھی تک برف نہ ہٹائے جانے کی وجہ سے آئے دن کئی جانیں جا رہی ہیں۔
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں شدید برفباری کی وجہ سے مالی نقصان کے ساتھ ساتھ جانی نقصان بھی ہو رہا ہے۔ ضلع کے کیلر کاٹھوہالن علاقے میں گزشتہ رات ہسپتال سے گھر لوٹ رہی ایک خاتون نے راستہ میں ہی دم توڑ دیا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'حسینہ بانو عمر 46 برس کو سرینگر کے ہسپتال میں بیمار ہونے کے بعد داخل کرایا گیا تھا۔ جس کے بعد ڈاکٹرز نے اس خاتون کو ہسپتال سے 3 جنوری کو چھٹی دے دی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ 'اس روز برفباری ہونے کی وجہ سے اسے گھر پہنچانا ناممکن تھا۔ اس کے بعد چار دنوں تک مسلسل شدید برفباری کی وجہ سے یہ لوگ زرکن شوپیاں میں رشتہ داروں کے یہاں رکے۔'
لوگوں کے مطابق 'اس کے بعد جمعرات کی صبح موسم میں بہتری آنے پر خاتون کو اپنے گھر کاٹھوہالن جو زرکن علاقے سے قریب دس کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے، چارپائی پر لے جانے کی تیاری کی، لیکن مذکورہ خاتون نے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔ جس کے بعد مذکورہ خاتون کی لاش کو چارپائی پر رکھ کر مقامی لوگوں نے 10 کلومیٹر کا سفر پیدل طے کرکے خاتون کے گھر آخری رسومات ادا کرنے کے لیے پہنچایا۔'
یہ بھی پڑھیں: محروس وحید پرہ کی جائیداد کی تفصیلات طلب
مقامی لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 'ان کے علاقے میں 5 سے سات فٹ برف جمع ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے علاقے کے سارے راستے بند پڑے ہیں۔ حکومت جلد از جلد برف کو ہٹانے کی کارروائی کرے تاکی عوام کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔'