اگرچہ غریب عوام سرکاری ہسپتالوں کا رخ اس امید سے کرتے ہیں تاکہ ان کا مفت علاج ہوگا لیکن اُنہیں کیا پتہ کہ سرکاری ہسپتالوں میں بھی علاج کے لیے بڑی رقومات اداکرنی پڑے گی۔
اس طرح کا ایک واقعہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں پیش آیا جہاں ڈاکڑز نے مبینہ طور پر بلا وجہ ان سے پیسے وصول کیے۔
کھبی کبھار غریب مریض ہسپتال سے بغیر علاج کیے واپس چلے جاتے ہیں کیونکہ اُن کے پاس ادویات اور ٹیسٹوں کے لیے پیسے نہیں ہوتے ہیں لیکن شوپیان اسپتال میں ٹیسٹوں اور ادویات کے بغیر بھی ایک مریض سے ہزاروں روپے وصول کیے گئے۔
چیئر پرسن انتخابات: اننت ناگ میں پی اے جی ڈی کی جیت
ضلع کے زورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے جاوید احمد نے فون پر بتایا کہ ان کی حاملہ اہلیہ کی طعبیت خراب ہونے کے ساتھ ہی انہیں ضلع ہسپتال شوپیان اس امید سے لایا تاکہ یہاں ان کا علاج کیا جائے گا۔ تاہم یہاں موجود ماہر امراض نسواں ڈاکٹر نے ان سے بلا وجہ پیسے مانگے حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ پیسے نہ کسی ٹیسٹ اور نہ ہی کسی طرح کی ادویات کے لیے مانگے گئے۔
اس حوالہ سے مذکورہ افراد نے ڈپٹی کمشنر شوپیان کے دفتر میں ایک شکایت بھی درج کرائی ہے جس پر تحقیقات کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔
ادھر چیف میڈیکل افسر شوپیان ڈاکٹر رمیش نے بتایا کہ مریض کے کہنے پر زیادتی کی شکایت درج کی گئی ہے اور اس معاملہ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔