ETV Bharat / state

شوپیاں کے لاپتہ فوجی جوان کے اہل خانہ کا سری نگر میں احتجاج

جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں سے تعلق رکھنے والے گذشتہ تین ماہ سے لاپتہ فوجی جوان کے اہل خانہ اور دیگر اقارب نے بدھ کے روز یہاں پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے پولیس پر کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں عدم دلچسپی دکھانے کا الزام عائد کیا۔

symbolic photo
علامتی تصویر
author img

By

Published : Nov 11, 2020, 4:57 PM IST

احتجاجی لاپتہ فوجی جوان کے لئے انصاف طلب کرنے کے حق میں جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے۔

بتادیں کہ شوپیاں کے ریشی پورہ سے تعلق رکھنے والے رائفل مین شاکر منظور کو سال رواں کے 2 اگست کو گھر سے نکلنے کے بعد مبینہ طور پر نامعلوم بندوق برداروں نے اغوا کیا تھا۔ ان کی گاڑی کو پڑوسی ضلع کولگام میں جلا دیا گیا تھا اور اہل خانہ نے گھر کے نزدیک ہی ایک میوہ باغ میں ان کے پھٹے اور خون آلود کپڑے پائے تھے۔

لاپتہ فوجی جوان کے والد منظور احمد نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کی طرف سے کوئی اطلاع ہی نہیں مل رہی ہے کہ آیا میرا بیٹا کہاں ہے۔
انہوں نے کہا: 'میرا بیٹا شاکر منظور چھٹی پر گھر آیا تھا، وہ دو اگست کو گھر سے نکلا تو راستے میں ہی نامعلوم بندوق برداروں نے اس کو اغوا کیا تب سے چار ماہ گذر گئے لیکن ہمیں معلوم نہیں ہے کہ وہ کہاں ہے'۔

موصوف نے کہا کہ ہمارے پاس میڈیا والوں کے بغیر کوئی نہیں آیا، پولیس کی طرف سے کوئی نہیں آیا اور نہ ہی ان کی طرف سے اطلاع مل رہی ہے کہ آیا وہ کہاں ہے یا کہاں گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں آج گھر سے 90 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے یہاں آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوا۔

موصوف والد نے وزیر اعظم نریندر مودی، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور آئی جی کشمیر سے مدد کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ کشمیر میں خون خرابہ اور لاپتہ ہونے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔لاپتہ فوجی جوان کے ایک اور رشتہ دار نے بتایا کہ ہم شاکر منظور جو فوج میں کام کرتا تھا، کے لئے انصاف چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم گذشتہ چار ماہ سے اس کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں لیکن بے سود۔ان کہنا تھا کہ ہم اب اس کو تلاش کرتے کرتے تھک گئے ہیں لہٰذا یہاں برسر احتجاج ہوئے۔

احتجاجی لاپتہ فوجی جوان کے لئے انصاف طلب کرنے کے حق میں جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے۔

بتادیں کہ شوپیاں کے ریشی پورہ سے تعلق رکھنے والے رائفل مین شاکر منظور کو سال رواں کے 2 اگست کو گھر سے نکلنے کے بعد مبینہ طور پر نامعلوم بندوق برداروں نے اغوا کیا تھا۔ ان کی گاڑی کو پڑوسی ضلع کولگام میں جلا دیا گیا تھا اور اہل خانہ نے گھر کے نزدیک ہی ایک میوہ باغ میں ان کے پھٹے اور خون آلود کپڑے پائے تھے۔

لاپتہ فوجی جوان کے والد منظور احمد نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کی طرف سے کوئی اطلاع ہی نہیں مل رہی ہے کہ آیا میرا بیٹا کہاں ہے۔
انہوں نے کہا: 'میرا بیٹا شاکر منظور چھٹی پر گھر آیا تھا، وہ دو اگست کو گھر سے نکلا تو راستے میں ہی نامعلوم بندوق برداروں نے اس کو اغوا کیا تب سے چار ماہ گذر گئے لیکن ہمیں معلوم نہیں ہے کہ وہ کہاں ہے'۔

موصوف نے کہا کہ ہمارے پاس میڈیا والوں کے بغیر کوئی نہیں آیا، پولیس کی طرف سے کوئی نہیں آیا اور نہ ہی ان کی طرف سے اطلاع مل رہی ہے کہ آیا وہ کہاں ہے یا کہاں گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں آج گھر سے 90 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے یہاں آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوا۔

موصوف والد نے وزیر اعظم نریندر مودی، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور آئی جی کشمیر سے مدد کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ کشمیر میں خون خرابہ اور لاپتہ ہونے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔لاپتہ فوجی جوان کے ایک اور رشتہ دار نے بتایا کہ ہم شاکر منظور جو فوج میں کام کرتا تھا، کے لئے انصاف چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم گذشتہ چار ماہ سے اس کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں لیکن بے سود۔ان کہنا تھا کہ ہم اب اس کو تلاش کرتے کرتے تھک گئے ہیں لہٰذا یہاں برسر احتجاج ہوئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.