شوپیان: جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین انکاؤنٹر میں ایک مقامی عسکریت پسند ہلاک کر دیا گیا ہے۔ مقامی عسکریت پسند کی شناخت زرائع نے بلال احمد بٹ ولد مرحوم غلام رسول بٹ ساکنہ چک چولند شوپیان کے طور پر کی ہے۔ زرائع کے مطابق بلال احمد نے سال 2021 میں عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ مارے گئے عسکریت پسند سے ہتھیار سمیت قابلِ اعتراض چیزیں برآمد کرلی گئی ہے۔ اس انکاؤنٹر سے متعلق ابھی پولیس کی طرف سے کوئی بھی تازہ بیان سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی ابھی تک پولیس نے عسکریت پسند کی ہلاکت یا شناخت ظاہر کی ہے۔ فورسیز کی جانب سے تلاشی آپریشن چلایا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فوج کی 34 راشٹریہ رائفلز سی آر پی ایف کی 178 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد چھوٹی گام شوپیاں علاقے کو جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب گھیرے میں لیکر گھر گھر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ اس دوران عسکریت پسندوں نے فورسز اہلکاروں پر فائرنگ کردی جس کے ساتھ ہی انکاؤنٹر شروع ہو گیا۔
انکاؤنٹر کی ابتدا میں رات کا اندھیرا ہونے کی وجہ سے رک رک کے گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔ بعد ازاں سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کی ناکہ بندی کرکے روشنی کا انتظام کیا۔ صبح ہونے کے بعد دونوں طرف سے گولیوں کے تبادلے میں شدت آ گئی۔
مزید پڑھیں: کولگام انکاؤنٹر: سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کی درمیان جھڑپ جاری
راجوری حملہ: پانچ فوجی اہلکار ہلاک، دو دیگر زخمی
اس سے قبل جمعرات کو جموں و کشمیر پولیس نے ایکس پر ایک ٹویٹ کے ذریعے جانکاری دی کہ بڈگام میں او جی ڈبلیو ماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ ایک مختصر پوسٹ میں واقعہ کے بارے میں بتاتے ہوئے پولیس نے کہا تھا کہ بڈگام پولیس نے بیرواہ علاقے میں سات لوگوں کے ایک ماڈیول کو تباہ کر دیا ہے۔ یہ افراد بیرواہ علاقے اور اس کے آس پاس پوسٹر چسپاں کرکے ملک مخالف پروپیگنڈے میں ملوث تھے۔