ETV Bharat / state

کشمیر: مغویہ فوجی اہلکار کی لاش 414 دنوں بعد برآمد - 162بتالین

جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں 2 اگست 2020 کی شام عسکریت پسندوں نے شاکر منظور نامی ایک فوجی اہلکار کو اغوا کر لیا تھا۔ شاکر کی لاش ایک برس سے بھی زائد عرصے کے بعد ضلع کولگام میں  برآمد کی گئی۔

کشمیر: مغویٰ فوجی اہلکار کی لاش 414دنوں بعد برآمد
کشمیر: مغویٰ فوجی اہلکار کی لاش 414دنوں بعد برآمد
author img

By

Published : Sep 22, 2021, 1:33 PM IST

Updated : Sep 22, 2021, 3:25 PM IST

ضلع شوپیاں سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی اہلکار کو عسکریت پسندوں نے اغوا کر لیا تھا۔ جس کے بعد اسے ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی تاہم اس کا کوئی پتہ نہ چل سکا۔

کشمیر: مغویہ فوجی اہلکار کی لاش 414 دنوں بعد برآمد

منگل کو جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے مہن پورہ علاقے میں مقامی لوگوں کو ایک لاش برآمد ہوئی۔ مغویہ فوجی اہلکار کے والد منظور احمد نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لاش ان کے فرزند کی ہے، تاہم فورنسک کی ٹیم نے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے روانہ کر دیے ہیں۔

واضح رہے کہ 2 اگست 2020 اتوار کی شام دیر گئے عسکریت پسندوں نے شوپیان ضلع کے ریشی پورہ حرمین سے تعلق رکھنے والے 162بتالین ٹیریٹوریل آرمی سے وابستہ فوجی اہلکار شاکر منظور کو اس وقت اغوا کر لیا جب وہ اپنے گھر سے ڈیوٹی پر جا رہے تھے۔

مزید پڑھیں: ’علاقوں کے نام تبدیل کرکے لوگوں کے جذبات مجروح کیے جا رہے ہیں‘

شاکر منظور کو عسکریت پسندوں نے گاڑی - زیر رجسٹریشن نمبر JK22B/3960 - سمیت اغوا کرکے کار کو کولگام ضلع کے نیہامہ علاقے میں نذر آتش کر دیا تھا۔ شاکر منظور عید منانے اپنے گھر آئے ہوئے تھے۔

شاکر کے اغوا ہونے کے بعد حفاظتی اہلکاروں سمیت شاکر کے اہل خانہ نے شاکر کو ڈھونڈ نکالنے کی ہر ممکن کوشش کی اور 7 آگست 2020 کو تلاشی آپریشن کے دوران فورسز اہلکاروں نے لندورہ گاؤں میں مغویہ اہلکار کے خون آلود کپڑے ایک باغیچے سے برآمد کیے۔ جبکہ منگل کو 414 دنوں بعد اس کی لاش ضلع کولگام کے مہن پورہ علاقے میں برآمد کی گئی۔

ضلع شوپیاں سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی اہلکار کو عسکریت پسندوں نے اغوا کر لیا تھا۔ جس کے بعد اسے ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی تاہم اس کا کوئی پتہ نہ چل سکا۔

کشمیر: مغویہ فوجی اہلکار کی لاش 414 دنوں بعد برآمد

منگل کو جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے مہن پورہ علاقے میں مقامی لوگوں کو ایک لاش برآمد ہوئی۔ مغویہ فوجی اہلکار کے والد منظور احمد نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لاش ان کے فرزند کی ہے، تاہم فورنسک کی ٹیم نے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے روانہ کر دیے ہیں۔

واضح رہے کہ 2 اگست 2020 اتوار کی شام دیر گئے عسکریت پسندوں نے شوپیان ضلع کے ریشی پورہ حرمین سے تعلق رکھنے والے 162بتالین ٹیریٹوریل آرمی سے وابستہ فوجی اہلکار شاکر منظور کو اس وقت اغوا کر لیا جب وہ اپنے گھر سے ڈیوٹی پر جا رہے تھے۔

مزید پڑھیں: ’علاقوں کے نام تبدیل کرکے لوگوں کے جذبات مجروح کیے جا رہے ہیں‘

شاکر منظور کو عسکریت پسندوں نے گاڑی - زیر رجسٹریشن نمبر JK22B/3960 - سمیت اغوا کرکے کار کو کولگام ضلع کے نیہامہ علاقے میں نذر آتش کر دیا تھا۔ شاکر منظور عید منانے اپنے گھر آئے ہوئے تھے۔

شاکر کے اغوا ہونے کے بعد حفاظتی اہلکاروں سمیت شاکر کے اہل خانہ نے شاکر کو ڈھونڈ نکالنے کی ہر ممکن کوشش کی اور 7 آگست 2020 کو تلاشی آپریشن کے دوران فورسز اہلکاروں نے لندورہ گاؤں میں مغویہ اہلکار کے خون آلود کپڑے ایک باغیچے سے برآمد کیے۔ جبکہ منگل کو 414 دنوں بعد اس کی لاش ضلع کولگام کے مہن پورہ علاقے میں برآمد کی گئی۔

Last Updated : Sep 22, 2021, 3:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.