مقامی لوگوں نے آج احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سڑک کی حالت کافی تباہ کن ہے اور فوری مرمت اور تارکول کی ضرورت ہے کیونکہ اکثر بارشوں میں ان سڑکوں پر سفر کرنا بہت ہی مشکل ہوجاتا ہے اور خاص طور پر طلباء کا اسکول جانا اور بیمار کو ہسپتال تک پہنچنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہوجاتا ہے۔
لوگوں نے بتایا کہ حکومت تو بڑے دعوے کر رہی ہے لیکن زمینی سطح پر وہ دعوے کھوکھلے نظر آ رہے ہیں۔ سڑک کے بیچوں بیچ بڑے بڑے گڑھے ہو گئے ہیں اور معمولی بارشیں ہونے کے ساتھ ہی سڑک کے گڑھوں میں پانی جمع ہو جاتا ہے اور سڑک جھیل جیسا رخ پیش کرتی ہے۔
نہوں نے بتایا کہ سڑک کی حالت اس قدر خستہ ہے کہ چھوٹے بچے اور بزرگ اس سڑک پر چلنے سے ڈر محسوس کرتے ہیں جبکہ جب بھی بارشیں ہوتی ہے تو لوگ گھر وں میں ہی رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ سڑک کی خستہ حالی کے باعث لوگوں کو شدید ترین مشکلات کا سامنا ہے اور اس سڑک کی مرمت کیلئے محکمہ آر اینڈ بی نے آج تک کوئی سنجیدگی کا مظاہر نہیں کیا
۔لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ تار کول بچھائی جائے تاکہ سڑکوں پر چلنا آسان ہوسکے