شوپیاں:وادی کشمیر میں مختلف میوہ جات اگائے جاتے ہیں۔ وادی کشمیر میں سب سے زیادہ سیب کی پیداوار ہوتی ہے۔ سیب کشمیر کے کسانوں کا ذریعہ معاش ہوتا ہے۔ گذشتہ سال سیب کی پیداوار میں کافی اضافہ ہوا تھا اور سیب کا معیار بھی بہت اچھا تھا۔تاہم قومی شاہرہ مسلسل بند رہنے کی وجہ سے کسانوں کو اپنے تیار شدہ فصل کی معقول قیمت نہیں مل سکی تھی جس کی وجہ سے سیب کی قیمتوں میں کافی گراوٹ درج کی گئی جس کے بعد کسانوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود نے اس سال کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت شوپیاں ضلع کے لیے ایک ایپل کلسٹر کو منظوری دی ہے۔ اس منصوبے سے اس صنعت کے لیے تین شعبوں پر ترقی دی جائی گی جس میں پری پروڈکشن، پوسٹ ہارویسٹ مینجمنٹ ، ویلیو ایڈیشن لاجسٹکس، مارکیٹنگ اور برانڈنگ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: Increase in Prices of Apples: سیب کی قیمتوں میں اضافہ
اس پروجیکٹ پر ایک سو پنتیس عشارہ تئیس کروڑ روپے لاگت کا تخمینہ ہے، جس میں سے تقریباً سنتین عشارہ پانچ کروڑ روپے وزارت گرانٹ ان ایڈ کے طور پر فراہم کرے گی۔اس منصوبے پر چار سال میں عمل درآمد متوقع ہے۔اس منصوبے پر شوپیاں کے سیب کاشتکار نے مرکز کے اس قدم کی ستائش کی۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے ان کے سیبوں میں معقل قیمیت اور مارکیٹ ملی گی جس سے وہ نقصان سے بچ جائے گے۔
Apple Production In Kashmir وادی کشمیر میں رواں برس سیب کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے