ETV Bharat / state

Absence of electric polesبجلی کی عدم دستیابی سے عوام پریشان - بستی گزشتہ 8 روز سے بجلی سے محروم

ضلع ہیڈکوارٹر شوپیان سے محض تین کلومیٹر کی دوری پر واقع آرشی پورہ علاقے کی بستی گزشتہ 8 روز سے بجلی سے محروم ہےArshipora residents without power supply ۔

بجلی کی عدم دستیابی سے عوام پریشان
بجلی کی عدم دستیابی سے عوام پریشان
author img

By

Published : Dec 29, 2021, 10:52 AM IST

ضلع ہیڈکوارٹر شوپیان سے محض تین کلومیٹر کی دوری پر واقع آرشی پورہ علاقے کی بستی کو گزشتہ 8 روز سے بجلی سے محروم رکھا گیا ہے جبکہ ہر مہینے بجلی کے ِبل لوگوں کے گھروں تک پہنچ جاتے ہیں، ان علاقوں تک بجلی پہنچانے کے لئے سبز درختوں پرتاریں لٹکائی گئی ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے 'عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لئے کروڑوں روپے کے بجٹ کو منظوری دی جاتی ہے۔ جس سے عوام کو یقین ہوجاتا ہے کہ اُن کا مستقبل روشن ہونے جارہا ہے No Electricity Poles۔لیکن عوام تک یہ تمام سہولیات کیوں نہیں پہنچ پاتی ہیں ،ہر بار یہ بات ایک سوال بن کر رہ جاتا ہے۔جہاں ایک طرف دنیا کے دوسرے ممالک چاند و سورج پر اپنی پکڑ بنا رہے ہیں وہیں ہمارے ملک میں لوگ بجلی,پانی جیسی بنیادی سہولت سے بھی محروم ہیں Lack of basic facilities ۔

بجلی کی عدم دستیابی سے عوام پریشان



انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی بات کی جائے تو آبی وسائل کی فراوانی ہونے کی وجہ سے یہاں کثیر مقدار میں بجلی پیدا کی جاتی ہے۔لیکن اس کے باوجود یہاں کے اکثر علاقوں میں بجلی نایاب رہتی ہے اور لوگوں کو تاریکی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہےShortage of Electricity۔





مقامی لگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'اگر تھوڑی سی بھی ہوا چلے تو درختوں اور بوسیدہ لکڑی کے کھمبوں کے ساتھ ترسیلی تاریں بوسیدہ کھمبوں کے سمیت زمین پر گر سکتی ہیں اور عوام کیلئے وبال جان بن جائیگی۔ بجلی کی تاریں اتنی نیچے ہیں کہ عام انسان کو سر جھکا کے چلنا پڑتا ہے اور یہ تاریں کسی بھی انسان کے سر کو چھو کر اسے جاں بحق کرسکتی ہے۔'



مقامی لوگوں نے بتایا کہ 'انہوں نے متعلقہ محکمے یعنی پی ڈی ڈی کو کئی بار باور کروایا کہ علاقے میں بجلی کے کھمبے نصب کیے جائیں تاکہ بجلی کی سپلائی بحال رہ سکے اور کسی حادثہ کا بھی اندیشہ نہ رہے لیکن متعلقہ محکمہ گہری نیند میں ہیں۔ اس ترقی یافتہ دور میں بھی اس گاؤں کا یہ حال ہے کہ انسانوں کی جانوں کی پرواہ نہیں کی جاتی ہے۔'



مقامی شخص عبدل عزیز وگے نے بتایا کہ گزشتہ 70 سال سے انہوں نے اپنے علاقے کا حال ایسا ہی دیکھا ہے انہوں نے کہی بار متعلقہ محکمہ کو اس بارے میں آگاہ کیا جبکہ دفاتر کے چکر بھی کاٹ لیے لیکن کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: Protest Against Non Availability of Power: بجلی کی عدم دستیابی کے خلاف پلوامہ میں احتجاج

انہوں نے مزید بتایا کہ پیڑ کاٹ کاٹ پیڑوں کو سکھا کر بجلی کے کھمبوں کی جگہ گاؤں والوں نے لگایا کیونکہ محکمہ کی طرف سے علاقے میں ایک بھی بجلی کھمبا نہیں لگایا گیا ہے۔

ضلع ہیڈکوارٹر شوپیان سے محض تین کلومیٹر کی دوری پر واقع آرشی پورہ علاقے کی بستی کو گزشتہ 8 روز سے بجلی سے محروم رکھا گیا ہے جبکہ ہر مہینے بجلی کے ِبل لوگوں کے گھروں تک پہنچ جاتے ہیں، ان علاقوں تک بجلی پہنچانے کے لئے سبز درختوں پرتاریں لٹکائی گئی ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے 'عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لئے کروڑوں روپے کے بجٹ کو منظوری دی جاتی ہے۔ جس سے عوام کو یقین ہوجاتا ہے کہ اُن کا مستقبل روشن ہونے جارہا ہے No Electricity Poles۔لیکن عوام تک یہ تمام سہولیات کیوں نہیں پہنچ پاتی ہیں ،ہر بار یہ بات ایک سوال بن کر رہ جاتا ہے۔جہاں ایک طرف دنیا کے دوسرے ممالک چاند و سورج پر اپنی پکڑ بنا رہے ہیں وہیں ہمارے ملک میں لوگ بجلی,پانی جیسی بنیادی سہولت سے بھی محروم ہیں Lack of basic facilities ۔

بجلی کی عدم دستیابی سے عوام پریشان



انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی بات کی جائے تو آبی وسائل کی فراوانی ہونے کی وجہ سے یہاں کثیر مقدار میں بجلی پیدا کی جاتی ہے۔لیکن اس کے باوجود یہاں کے اکثر علاقوں میں بجلی نایاب رہتی ہے اور لوگوں کو تاریکی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہےShortage of Electricity۔





مقامی لگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'اگر تھوڑی سی بھی ہوا چلے تو درختوں اور بوسیدہ لکڑی کے کھمبوں کے ساتھ ترسیلی تاریں بوسیدہ کھمبوں کے سمیت زمین پر گر سکتی ہیں اور عوام کیلئے وبال جان بن جائیگی۔ بجلی کی تاریں اتنی نیچے ہیں کہ عام انسان کو سر جھکا کے چلنا پڑتا ہے اور یہ تاریں کسی بھی انسان کے سر کو چھو کر اسے جاں بحق کرسکتی ہے۔'



مقامی لوگوں نے بتایا کہ 'انہوں نے متعلقہ محکمے یعنی پی ڈی ڈی کو کئی بار باور کروایا کہ علاقے میں بجلی کے کھمبے نصب کیے جائیں تاکہ بجلی کی سپلائی بحال رہ سکے اور کسی حادثہ کا بھی اندیشہ نہ رہے لیکن متعلقہ محکمہ گہری نیند میں ہیں۔ اس ترقی یافتہ دور میں بھی اس گاؤں کا یہ حال ہے کہ انسانوں کی جانوں کی پرواہ نہیں کی جاتی ہے۔'



مقامی شخص عبدل عزیز وگے نے بتایا کہ گزشتہ 70 سال سے انہوں نے اپنے علاقے کا حال ایسا ہی دیکھا ہے انہوں نے کہی بار متعلقہ محکمہ کو اس بارے میں آگاہ کیا جبکہ دفاتر کے چکر بھی کاٹ لیے لیکن کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: Protest Against Non Availability of Power: بجلی کی عدم دستیابی کے خلاف پلوامہ میں احتجاج

انہوں نے مزید بتایا کہ پیڑ کاٹ کاٹ پیڑوں کو سکھا کر بجلی کے کھمبوں کی جگہ گاؤں والوں نے لگایا کیونکہ محکمہ کی طرف سے علاقے میں ایک بھی بجلی کھمبا نہیں لگایا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.