جموں (جموں کشمیر) : یوم جمہوریہ سے قبل اور گہری دھند کے پیش نظر بھارت - پاک بین الاقوامی سرحد (آئی بی) پر سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ حکومت نے سرحدی علاقے کے ایک کلومیٹر کے دائرے میں رات 9 بجے سے صبح 6 بجے تک لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی ہے۔ راہگیروں کی جامہ تلاشی لی جا رہی ہے جبکہ فورسز کی جانب سے لگاتار گشت کیا جا رہا ہے۔ صوبہ جموں کے سرحدی اضلاع - راجوری اور پونچھ میں بڑھتی عسکری کارروائیوں کے پیش نظر فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ’’پاکستان میں بیٹھے عسکریت پسندوں کے آقا سردیوں، خاص کر دھند اور اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر دراندازی کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حال ہی میں ایل او سی اور پاک بھارت بین الاقوامی سرحد پر دراندازی کی کوششیں کی گئیں جنہیں چوکس سکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا۔‘‘ حکام کا کہنا ہے کہ آئی بی کے نزدیک شبانہ کرفیو نافذ کرنا بھی حفاظتی اقدامات کی ایک کڑی ہے۔
مزید پڑھیں: سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیکی علاقوں میں شبانہ کرفیو نافذ
واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے صوبہ جموں کے سانبہ ضلع میں انٹرنیشنل بارڈر (آئی بی) کے نزدیکی علاقوں میں شبانہ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ بارڈر سکیورٹی فورسز (بی ایس ایف) کے مشورہ کے بعد لیا گیا تاکہ اہلکار بہتر طریقے سے علاقے کی نگرانی کر سکیں اور انٹرنیشنل بارڈر سرحد پر کسی بھی دراندازی کی کوشش کو بروقت کارروائی کے ذریعے ناکام بنایا جا سکے۔ اتوار کو ضلع مجسٹریٹ سانبہ، ابھیشیک شرما، کی جانب سے جاری کیے گئے ایک حکم میں شبانہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا۔