سانبہ: جموں و کشمیر انتظامیہ نے جمعرات کو امرناتھ یاتریوں کو فرضی رجسٹریشن کاپی جاری کرنے میں ملوث ایک گروہ کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع سے عقیدت مندوں کو لے کر دو بسیں یہاں پہنچیں۔ اہلکار نے بتایا کہ اس وقت دھوکہ دہی کا پتہ چلا جب 68 امرناتھ یاتریوں کو لے کر بس ای-کے وائی سی اور آر ایف آئی ڈی کارڈ جاری کرنے کے لیے شری چیچی ماتا مندر سامبا پہنچی۔
انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ انفارمیٹکس آفیسر کی سربراہی میں ضلع سانبہ کی ای-کے وائی سی ٹیم کی تصدیق پر پتہ چلا کہ زیادہ تر یاتریوں کے سفری اجازت ناموں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ مسافروں اور ڈرائیوروں سے مزید پوچھ گچھ پر پتہ چلا کہ ان مسافروں نے اتر پردیش کے مظفر نگر سے چلنے والی وکاس بس سروس کے ایجنٹ راہل بھردواج سے 7000 روپے فی شخص کے بدلے پرمٹ حاصل کیا تھا۔
مزید پڑھیں: Amarnath Yatra 2023 امرناتھ یاتریوں کا پہلا قافلہ جموں سے کشمیر کے لیے روانہ ہوا
انتظامیہ فوری طور پر سانبا کے ضلع مجسٹریٹ ابھیشیک شرما اور ایس ایس پی بینم توش کی نگرانی میں حرکت میں آگئی اور پولیس نے اس واقعہ کا نوٹس لیا۔ اس معاملے میں پولیس اسٹیشن سانبہ میں آئی پی سی کی دفعہ 420/468 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ مظفر نگر سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ راہل بھردواج اور ان یاتریوں کو دھوکہ دینے والے دیگر ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے، تاکہ کوئی بھی یاتری اس طرح کی دھوکہ دہی کا شکار نہ ہو۔ عہدیداروں نے بتایا کہ یاتریوں کو آر ایف آئی ڈی کارڈ حاصل کرنے میں مدد کی جائے گی جو تازہ رجسٹریشن کے بعد جاری کئے جائیں گے۔ تمام یاتریوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ آر ایف آئی ڈی کاؤنٹرز پر مناسب ای-کے وائی سی تصدیق کے لیے اپنا مستند یاترا پرمٹ اپنے آدھار کارڈ کے ساتھ رکھیں۔ تمام مسافروں سے بھی گزارش ہے کہ سفر کے دوران اپنے ساتھ آر ایف آئی ڈی کارڈ رکھیں۔