مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن میں عالمی وبا کووڈ-19 کی وجہ سے نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن کے دوران نوجوانوں میں خود کشی کے رجحان میں متواتر اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
ضلع رامبن میں دس روز کے مختصر وقفہ میں چھ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں، جن کی عمر 18 سے 22 سال تھی نے خودکشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
خودکشی کے رجحان میں اضافہ کی وجہ سے علاقہ میں تشویش پائی جا رہی ہے۔
ادھر ماہر نفسیات اور سماجی علوم کے ماہرین کے مطابق لاک ڈاؤن میں تمام سرگرمیاں جن میں اسکول، ٹیوشن، کھیل کود، سماجی رابطے، رشتہ داروں اور دوستوں سے منقطع رہنا نوجوان میں ذہنی اور نفسیاتی تناؤ میں اضافے کی اہم وجہ ہو سکتی ہے۔
چیف میڈیکل افسر رامبن ڈاکٹر فرید احمد نے کہا کہ محکمہ صحت نے قرنطینہ سنٹروں میں ماہر ذہنی امراض کی خدمات حاصل کر کے ذہنی پریشانیوں میں مبتلا نوجوان کو باہر نکالنے کے لیے پہل کی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کووڈ-19 کے پیشِ نظر محکمہ نوجوانوں کو مشورہ دینے کے لئے کیمپ منعقد نہیں کر سکتا۔
ایس ایس پی رامبن حسیب الرحمان کے مطابق موجودہ حالات میں والدین، بزرگوں خاص کر دوستوں کے ساتھ ساتھ سماج کے زی حس افراد کو آگے آنے کی ضروت ہے۔ تاکہ نوجوان نسل خود کو تنہا محسوس نہ کریں۔
انہوں نے کہا ضلح میں تعینات پولیس افسران جن میں ڈی ایس پیز، ایس ایچ اوز وغیرہ شامل ہے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نوجوانوں کی کونسیلنگ کا اہتمام کریں تاکہ نوجوان خودکشی کے رجحان سے دور رہ سکیں۔
انہوں نے کہا افسران کو ہدایت دی گی ہے کہ وہ خودکشی کے رجحان کی تحریری رپورٹ اپنے شفارشات کے ساتھ انکے دفتر میں مقررہ وقت کے اندر جمع کریں۔ تاکہ خودکشی کی وجوہات کا پتا لگایا جا سکے۔