جموں و کشمیر کے ضلع رامبن کی سب ڈویژن گول کے 'مہاکنڈ' میں زیر تعمیر سب سینٹر کی نئی عمارت پر کام کافی سست رفتار سے چل رہا ہے، جس کے سبب مقامی لوگ انتظامیہ کے تئیں سخت نالاں ہے۔
سب ڈویژن کے دور دراز علاقہ میں رہائش پزیر مریض علاج معالجہ کے لئے سب سینٹر مہاکنڈ کا رخ کرتے ہیں تاہم یہاں بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے انہیں سب ضلع اسپتال گول یا ضلع اسپتال رامبن کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
ہیلتھ بلاک گول کے 'ہاکنڈ' میں سب سنٹر کی نئی عمارت تکمیل کی منتظر محکمہ تعمیرات عامہ کے ذمہ اسپتال کی بنیاد 2010 میں ڈالی گی تھی تاہم 10 برس گزرنے کے بعد بھی اسپتال کی تعمیر مکمل نہیں ہو پائی ہے، جس کی وجہ سے سب سینٹر کا کام کاج پرانی عمارت میں ہی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رامبن میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ
بتایا جاتا ہے کہ پرانی عمارت لوگوں لیے محفوظ نہیں ہے۔ تنگ جگہ کے باعث مریضوں، تیمار داروں اور اسپتال عملہ کو ذہنی کوفت کا سامنا ہے۔ اسپتال کی تعمیر کے لیے تقریباً 2.50 کرورڈ روپے مختص ہیں۔ بنیاد ڈالتے وقت بتایا گیا تھا کہ اسپتال ہنگامی صورت حال میں تعمیر ہوگا۔ اس کے علاوہ تمام جدید سہولیات مریضوں کے لئے میسر ہوں گی جو ضلع کے دیگر اسپتالوں میں موجود ہیں، تاہم کئی برس گزر جانے کے باوجود تعمیر مکمل نہ ہو پائی۔
مہاکنڈ کے لیے رابط سڑک خستہ حال ہے۔ راستے سے عوام پریشان ہے۔ لوگ بیماروں کو زمانہ قدیم کی طرح چارپائی پر گول اور سنگلدان منتقل کرنے ہر مجبور ہیں۔
لوگوں نے ضلع انتظامیہ اور ایل جی انتظامیہ سے اسپتال کی تعمیر جلد مکمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
اسلسلے میں ای ٹی بھارت نے بلاک میڈیکل آفیسر گول جناب بشیر احمد ترگوال سے تعمیر میں تاخیر کی وجہ جانی چاہی انہوں سیل فون اٹھانے کی زحمت نہ کی۔