رام بن: پہاڑی ضلع رام بن کے گول، دلواہ، ڈکسر علاقے میں زمین کھسکنے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ زمین کھکسنے کے سبب اب تاک قریب 12 رہائشی مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ان عمارتوں میں رہائشی پذیر درجنوں افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ادھر، حکام نے رام بن - گول، سنگلدان سڑک کو احتیاطاً ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے۔
گذشتہ دو روز سے گول، دلواہ، ڈکسر علاقے میں زمین کھسکنے کے سبب کئی رہائشی ڈھانچے تباہ ہو چکے ہیں، مکانات قابل رہائش نہ رہے جبکہ ضلع انتظامیہ نے فوری طور لوگوں کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کر دیا ہے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے انہیں عارضی ٹینٹ فراہم کیے گئے ہیں تاہم انہوں نے حکام سے فوری طور بازآبادکاری کا مطالبہ کیا ہے۔ میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے متاثرین نے کہا کہ اچانک زمین دھنسنے کے سبب کئی رہائشی مکان تباہ ہو گئے۔ مقامی رضاکاروں اور انتظامیہ کی فوری کارروائی کے نتیجے میں عمارتوں میں رہائش پذیر لوگوں اور مکانات میں موجود بیشتر املاک کو باہر نکالا گیا تاہم متاثرین نے انتظامیہ سے انہیں سر چھپانے کے لیے جگہ فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں: Land Sinking Hits Ramban گول میں زمین کھسکنے سے 13رہائشی مکان زمین بوس
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایس ڈی ایم گول، تنویر المجید، نے کہا کہ انہیں ڈکسر دلواہ میں اراضی کھسکنے کے اطلاع موصول ہوئی جس کے فوری بعد محکمہ مال کی ٹیم موقع پر پہنچی اور حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کا جائزہ لینے کے بعد حکام کو رپورٹ پیش کی گئی۔ ان کے مطابق ابتدائی طور دو رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا جن ہیں فوری امداد فراہم کی گئی اور انہیں دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔ ایس ڈی ایم کا مزیدکہنا ہے کہ اراضی کھسکنے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے اور مزید دس مکانات اس کی زد میں آ گئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ متاثرین کے کھانے پینے کا انتظام انتظامیہ کی جانب سے ہی کیا جا رہا ہے جبکہ متاثرین کو ٹینٹ بھی فراہم کیے گئے۔ ادھر، سنگلدان گول سڑک پر بھی دراڑیں پڑ گئی ہیں جس کے سبب ٹریفک کی آمد و رفت کو بند احتیاطی طور بند کر دیا گیا ہے۔