جموں و کشمیر کی خصوصی حثیت 370 اور 35 اے ختم کرکے ریاست کو دو مرکزی زیرانتظام میں تقسیم کر پہلی برسی پر ممکنہ احتجاج کے پیش نظر جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن میں کل شام سے ضلع انتظامیہ نے پابندی عائد کردی ہے۔
رامبن کے ضلع مجسٹریٹ ناظم زئی خان نے گزشتہ شام 6 بجے سے تا حکم ثانی پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر کے نقل و حرکت پر پابندی لگا دی ہے۔ حکم نامہ کے مطابق انتظامیہ نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 5 اگست کے پیش نظر امن و قانون کی صورتحال بگاڑنے کی کوشش کی جا سکتی ہے جس سے مالی اور جانی نقصان کا بھی خدشہ ہے۔
حکم نامہ میں تمام کرفیوں پاسز جو سب ڈویژن مجسٹریٹ اور تحصیل مجسٹریٹ نے جاری کئے ہیں ان کو بھی منسوخ کر دیا ہے اور کسی کو ضلع مجسٹریٹ کے حکم کے بغیر اسٹیشن چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے۔
ضلع صدر مقام رامبن کے علاوہ دیگر حساس مقامات پر کسی بھی امکانی گڑبڑی سے نمٹنے کے لیے پولیس اور فورسز کی بھاری تعیناتی کو عمل میں لایا گیا ہے اور پولیس شام سے ہی اسپیکر پر اعلان کر کے 5 اگست کو تمام کاروباری ادارے بند رکھنے اور گھروں میں رہنے کی صلاح دے رہی ہے۔ حکم عدولی کرنے پر دفعہ 188 تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس، کانگرنس اور پی ڈی پی نے 5 اگست کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ نیشنل پینتھرز پارٹی نے ریاست کا درجہ واپس کرنے لیے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنان جشن منانے کی تیاری کر رہے ہیں۔