ETV Bharat / state

رامبن: میڈیا ٹرائل کا شکار نوجوان دو ماہ بعد بے گناہ ثابت

author img

By

Published : Aug 25, 2020, 9:08 PM IST

سلمان خورشید نے کہا معاشرے میں میری عزت کو زبردست نقصان پہنچایا گیا ہے جس کی بھرپائی کرنا ناممکن ہے۔

رامبن: میڈیا ٹرائل کا شکار نوجوان دو ماہ بعد بے گناہ ثابت
رامبن: میڈیا ٹرائل کا شکار نوجوان دو ماہ بعد بے گناہ ثابت

مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر کے ضلع رامبن سے تعلق رکھنے والے طالب علم کو اترپردیش کی انسداد دہشت گردی اسکاڈ (اے ٹی ایس) نے رامبن سے دو ماہ قبل گرفتاری کے بعد کلین چٹ دیتے ہوئے رہا کر دیا ہے۔25 سالہ طالب علم سلمان خورشید وانی ولد نزیر احمد وانی ساکنہ بنکوٹ تحصیل بانہال ضلع رامبن حال مقیم میتراہ رامبن کو 21 جون 2020 ضلع پولیس رامبن کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

رامبن: میڈیا ٹرائل کا شکار نوجوان دو ماہ بعد بے گناہ ثابت

انسداد دہشت گردی اسکاڈ کی دو ماہ تفتیش کے بعد سلمان اپنے گھر میتراہ رامبن پہنچ گیا ہے۔سلمان خورشید وانی اور ان کے والدین اترپردیش اے ٹی ایس اور عدلیہ کی منصفانہ تحقیقات اور فصیلے پر بے حد خوش ہے تاہم انہیں قومی الٹرانک میڈیا کی جانب سے سلمان خورشید کے خلاف میڈیا ٹرائل اور بے بنیاد منفی پروپیگنڈہ پر مایوسی اور سخت افسوس ہے۔

انہوں نے کہا بغیر کسی تحقیقات کے قومی میڈیا نے سلمان پر ملک مخالف سازش دہشت گرد سرگرمیوں اور ممنوعہ عسکری تنظیموں میں نوجوان کی بھرتی کے بے بنیاد الزامات عائد کئے۔ سلمان خورشید وانی کے والدین نذیر احمد وانی، خالدہ بیگم نے اپنے لڑکے کی رہائی کیلے اے ٹی ایس اترپردیش، عدلیہ اور ریاستی پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے قومی میڈیا کی جانب سے کئے گئے میڈیا ٹرائل پر افسوس کا ا ظہار کیا اور کہا کہ میڈیا نے بغیر کسی ثبوت، تحقیقات، عدالتی کاروائی اور حقیقت سامنے آنے سے قبل ہی سلمان کو دہشت گرد اور فدائین قرار دے دیا جو صحافت کے اصولوں کی منافی ہے۔ اس سے انکو تکلیف پہنچی ہے اور معاشرے میں انکے عزت کو زبردست نقصان پہنچا ہے جس کی بھرپائی کرنا مشکل ہے۔

انہوں نے کہا وہ نامساعد حالت میں بانہال سے 30 برس قبل ہجرت کر کے میتراہ میں مقیم ہوئے جو سیکیورٹی کے لحاظ سے محفوظ جگہ مانی جاتی ہے۔

واضح رہے اترپردیش اے ٹی ایس نے محمد انعام الحق نامی شخص کے خلاف ملک مخالف سازش اور عسکری سرگرمیوں کا کیس درج کر کے گرفتار کیا تھا۔ اس سے قبل سلمان خورشید اس شخص کے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر رابطے میں آگیا تھا۔

سلمان نے کہا گرفتار شدہ محمد انعام الحق نے ویب سائٹس سے میرا فوٹو ڈاون لوڈ کیا تھا جس کو لیکر اتر پردیش اے ٹی ایس نے انہیں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا۔ تاہم قومی میڈیا نے بغیر کسی تحقیقات کے انہیں دہشت گرد قرار دیکر میڈیا ٹرائل کیا۔ واضح رہے سلمان کے والدین نے اترپردیش اے ٹی ایس کی خصوصی ٹیم کو گرقتاری کے دوران بتایا تھا کہ انکا بٹیا کسی بھی شدت پسند تنظیم سے وابستہ نہیں ہے بلکہ حقیقت میں وہ گزشتہ سات برس سے ذہنی بیماری میں مبتلا ہے۔

مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر کے ضلع رامبن سے تعلق رکھنے والے طالب علم کو اترپردیش کی انسداد دہشت گردی اسکاڈ (اے ٹی ایس) نے رامبن سے دو ماہ قبل گرفتاری کے بعد کلین چٹ دیتے ہوئے رہا کر دیا ہے۔25 سالہ طالب علم سلمان خورشید وانی ولد نزیر احمد وانی ساکنہ بنکوٹ تحصیل بانہال ضلع رامبن حال مقیم میتراہ رامبن کو 21 جون 2020 ضلع پولیس رامبن کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

رامبن: میڈیا ٹرائل کا شکار نوجوان دو ماہ بعد بے گناہ ثابت

انسداد دہشت گردی اسکاڈ کی دو ماہ تفتیش کے بعد سلمان اپنے گھر میتراہ رامبن پہنچ گیا ہے۔سلمان خورشید وانی اور ان کے والدین اترپردیش اے ٹی ایس اور عدلیہ کی منصفانہ تحقیقات اور فصیلے پر بے حد خوش ہے تاہم انہیں قومی الٹرانک میڈیا کی جانب سے سلمان خورشید کے خلاف میڈیا ٹرائل اور بے بنیاد منفی پروپیگنڈہ پر مایوسی اور سخت افسوس ہے۔

انہوں نے کہا بغیر کسی تحقیقات کے قومی میڈیا نے سلمان پر ملک مخالف سازش دہشت گرد سرگرمیوں اور ممنوعہ عسکری تنظیموں میں نوجوان کی بھرتی کے بے بنیاد الزامات عائد کئے۔ سلمان خورشید وانی کے والدین نذیر احمد وانی، خالدہ بیگم نے اپنے لڑکے کی رہائی کیلے اے ٹی ایس اترپردیش، عدلیہ اور ریاستی پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے قومی میڈیا کی جانب سے کئے گئے میڈیا ٹرائل پر افسوس کا ا ظہار کیا اور کہا کہ میڈیا نے بغیر کسی ثبوت، تحقیقات، عدالتی کاروائی اور حقیقت سامنے آنے سے قبل ہی سلمان کو دہشت گرد اور فدائین قرار دے دیا جو صحافت کے اصولوں کی منافی ہے۔ اس سے انکو تکلیف پہنچی ہے اور معاشرے میں انکے عزت کو زبردست نقصان پہنچا ہے جس کی بھرپائی کرنا مشکل ہے۔

انہوں نے کہا وہ نامساعد حالت میں بانہال سے 30 برس قبل ہجرت کر کے میتراہ میں مقیم ہوئے جو سیکیورٹی کے لحاظ سے محفوظ جگہ مانی جاتی ہے۔

واضح رہے اترپردیش اے ٹی ایس نے محمد انعام الحق نامی شخص کے خلاف ملک مخالف سازش اور عسکری سرگرمیوں کا کیس درج کر کے گرفتار کیا تھا۔ اس سے قبل سلمان خورشید اس شخص کے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر رابطے میں آگیا تھا۔

سلمان نے کہا گرفتار شدہ محمد انعام الحق نے ویب سائٹس سے میرا فوٹو ڈاون لوڈ کیا تھا جس کو لیکر اتر پردیش اے ٹی ایس نے انہیں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا۔ تاہم قومی میڈیا نے بغیر کسی تحقیقات کے انہیں دہشت گرد قرار دیکر میڈیا ٹرائل کیا۔ واضح رہے سلمان کے والدین نے اترپردیش اے ٹی ایس کی خصوصی ٹیم کو گرقتاری کے دوران بتایا تھا کہ انکا بٹیا کسی بھی شدت پسند تنظیم سے وابستہ نہیں ہے بلکہ حقیقت میں وہ گزشتہ سات برس سے ذہنی بیماری میں مبتلا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.