لوگوں کا کہنا ہے کہ' انتظامیہ ہمیشہ یہ دعوہ کرتی ہے کہ ہر گاؤں کو رابطہ سڑک کے ساتھ جوڑا جائے گا اور ہر بلدیہ کو ڈیجیٹل بنایا جائے گا لیکن ضلع رام بن کے تحصیل کھڑی علاقے کے لوگ اب بھی پکی سڑک نہ ہونے کی وجہ کافی پریشان ہیں۔'
علاقے کے لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ کو بتایا کہ' ہم لوگ رابطہ سڑک سے تقریبا دس کلو میٹر دوری پر آباد ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے وہاں سڑک کی تعمیر نہ کرائے جانے کی وجہ سے ہم لوگوں کو طویل مسافت بھی پیدل ہی طے کرنی پڑتی ہے۔
گھر میں کوئی بیمار یا زچگی کا مسئلہ پیش آتا تو ہم مریض کو چارپائی پر اٹھا کر سب ڈسٹرک ہسپتال بانہال لے جاتے ہیں۔ وہیں، علاقہ کے لوگوں نے کہا کہ ہمارے بچے رابطہ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کرسکتے ہیں، کیونکہ ہائی سکنڈری اسکول کھڑی پہنچنے کے لیے بچوں کو پیدل دو گھنٹے کی مسافت طے کرنی پڑتی ہے۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر پولیس کے 46 اہلکاروں کو ترقی دی گئی
انہوں نے کہا کہ علاقے کے لئے گذشتہ چھ برس پہلے ایک سڑک کی تعمیر شروع ہوئی تھی لیکن وہ سڑک ابھی تک مکمل نہ ہو سکی۔ اس سلسلے میں علاقے کے لوگوں نے گورنر اور ضلع انتظامیہ سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ علاقے میں رابطہ سڑک کا کام ترجیحی بنیاد پر مکمل کرائیں۔