جموں و کشمیر انتظامیہ کے چیف سکریٹری بی وی آر سبرامنیم نے اعلیٰ افسران کے ساتھ ایک میٹنگ طلب کی جس دوران انہوں نے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کے ذریعہ عمل میں آنے والی قومی شاہراہ 44 کے مختلف حصوں پر کام کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔
میٹنگ میں ریونیو ڈپارٹمنٹ، پبلک ورکس (آر اینڈ بی)، محکمہ جنگلات اور محکمہ ماحولیات کے ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹریز، جموں و کشمیر کے ڈویژنل کمشنرز، منیجنگ ڈائریکٹر، کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹیڈ، ڈپٹی کمشنر رامبن سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔
میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ قومی شاہراہ 44 کے 3 حصوں جن میں ادھمپور- رامبن، رامبن - بانہال اور بانہال قاضی گنڈ شامل ہیں کا کام شد و مد سے جاری ہے۔ اس کے علاوہ ڈبل ٹیوب نوایوگ سرنگ پر کام تیزی سے جاری ہے۔
میٹنگ کے دوران کہا گیا کہ ادھمپور - رامبن حصے پر 70 فیصد کام مکمل ہو چُکا ہے اور بقیہ کام ستمبر 2021 تک مکمل ہوگا۔
میٹنگ میں کہا گیا کہ اسی طرح 8.4 کلومیٹر نوایوگ ٹنل کا کام مکمل ہونے کے قریب ہے اور توقع ہے کہ اس سرنگ کا افتتاح مارچ 2021 کے مہینے میں ہوگا۔ یہ ٹنل بانہال کو برائے راست قاضی گنڈ سے منسلک کرے گی۔
نیشنل ہائی وے 44 کے رامبن بانہال سیکشن کے حوالے سے بتایا کہ اراضی کے حصول اور دیگر معاملات حل ہو گئے ہیں اور کام آسانی سے جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر رامبن کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ بقیہ اراضی 28 فروری 2021 تک عمل درآمدی ایجنسی کے حوالے کردے اور منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے۔
نیشنل ہائی وے 44 کے مکمل ہونے کے بعد سرینگر اور جموں کے درمیان سفر کا وقت کم ہوجائے گا۔