جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں لاک ڈاؤن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے محکمہ تعمیرات عامہ کے ایک نجی ٹھیکیدار نے رامبن کے وارڈ نمبر دو آوشا نالہ میں بغیر اجازت کے تعمیراتی کام شروع کر کے غیر معیاری میٹیریل استعمال کرنے کی پاداشت میں میونسپل کمیٹی رامبن کے صدر نے موقع پر جا کر کام بند کرنے اور غیر معیاری میٹریل سے تعمیر کی گئی دیواروں کو منہدم کرنے کا حکم دیا۔
اطلاعات کے مطابق قصبہ رامبن میں محکمہ تعمیرات عامہ کو 3.75 کروڑ روپے کی رقم رامبن کے نالوں میں کٹاو کے بچاو کے لیے خفاظتی دیواریں لگانے کی منظوری ملی تھی اور اس نالے کی پروٹیکشن دیوار کے لیے 85 لاکھ روپے منظور ہوئے ہیں۔
محکمہ نے ٹنڈرز کر کے ٹھیکیدار کو ضابطوں کے تحت تعمیری کام کرنے کی ہدایت دی تھی تاہم انہوں نے لاک ڈاؤن کا فائدہ اٹھا کر غیر معیاری میٹیریل استعمال کیا۔
مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ پرائیویٹ ٹھیکیدار محکمہ کے انجنیئروں کی ملی بھکت سے تعمیراتی کام میں غیر معیاری میٹیریل ریت اور بجری استعمال ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اس کی شکایت ضلع ترقیاتی کمشنر رامبن کو بھی دی گئی تھی تاہم کوئی کاروائی نہیں کی گی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'آج ایک طرف پورا ملک عالمی وبا سے متاثر ہو رہا ہے، وہی دوسری جانب ٹھیکیدار غیر معیاری میٹیریل استعمال میں لاکر خزانہ عامر کو لوٹنے کے چکر میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں ۔'
محکمہ تعمیرات عامہ کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر موقع پر پہنچ کر جائزہ لینے کے بعد غیر معیاری میٹریل سے تعمیر کی گئی حفاظتی دیوار کو جے سی بی مشین سے گرا دیا۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ نے لاک ڈاؤن کے درمیان ٹھیکیدار کو کوئی کام کرنے کی اجازت نہیں دی تھی اور یقین دہانی کروائی کہ تعمیراتی کام انجنیئر کی موجودگی میں ہوگا۔