سرینگر: جموں و کشمیر لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے ضلع رامبن میں سرینگر جموں قومی شاہراہ پر بغیر پریشانی گاڑیوں کی آمد و رفت کو یقینی بنانے کے لیے خانہ بدوش گجر و بکر وال طبقہ سے وابستہ افراد کو مال مویشیوں کے ساتھ پیدل چلنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس معاملے پر جہاں ایک طرف گجر و بکروال کارکن اور سیاسی جماعتیں ناراض ہیں، وہیں کچھ گجر و بکروال افراد کے مطابق یہ قدم اچھا ہے۔ Nomadic Movement on Highway Banned
انتظامیہ نے کہا ہے کہ گجر و بکروال کے مال کو ٹریکز کے ذریعے رامبن سے جموں لایا جائے گا تاکہ شاہراہ پر رامبن میں ٹریفک جام نہ ہو۔ انتظامیہ کے مطابق انہوں نے پچاس ٹریکز کا انتظام کیا ہے جن کے ذریعے گجر و بکروال کے مال مویشیوں کو مفت میں جموں کی طرف لایا جائےگا تاہم اس معاملے پر پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا الزام ہے کہ حکومت سرینگر جموں قومی شاہراہ پر قبائیلوں اور ان کے مویشیوں کی نقل و حمل میں مداخلت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ انتظامیہ، جموں وکشمیر کے ہر شہری اور کمیونٹی کو نقصان پہنچانے پر بضد ہے۔
وہیں اس معاملے پر گجر بکروال طبقے کے نوجوان کارکان گفتار چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انتظامیہ کے اس قدم سے گجر بکروال کی تہذیب پر حملہ کیا جارہا ہے جبکہ پچاس ٹریکز کے ذریعے لاکھوں مویشیوں کو جموں روانہ کرنا ناممکن ہے۔ واضع رہے کہ ضلع مجسٹریٹ رامبن مسرت السلام نے حکمانے میں کہا کہ گجر بکروال قومی شاہراہ پر پیدل سفر نہ کریں، وہ اپنے مال مویشیوں کو نوگام بانہال ٹاپ ٹنل سے آر ٹی سی گاڑیوں میں لے جائیں اور بانہال کے ایس ڈی ایم کے ساتھ رابطہ کریں۔ وہیں کچھ گجر و بکروال جو اس وقت وادی سے جموں کی طرف مویشیں کو لے جارہے ہیں، کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ فیصلہ خوش آئیند ہے کیونکہ ان کو اس سے راحت ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Bakerwal Movement on Highway Banned قومی شاہراہ پر خانہ بدوشوں کی نقل و حمل پر پابندی