ETV Bharat / state

Newborn Declared Dead Found Alive: سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال کی لاپرواہی کے سبب نومولود بچہ زندہ دفن - بانہال میں نومولود بچہ زندہ دفن

ضلع رامبن کے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال میں نومولود کو مردہ قرار دے دیا گیا تھا لیکن تدفین کے عمل کے دوران زندہ پائے جانے کے بعد بچے کے رشتہ داروں نے ہسپتال کے سامنے احتجاج کیا اور عملے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ بلاک میڈیکل آفیسر بانہال نے ابتدائی تحقیقات کے بعد لیبر روم کے دو ملازمین، ایک اسٹاف نرس اور ایک سویپر کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا اور مزید تفتیش جاری ہے۔Newborn Declared Dead Found Alive

illager of Bankote protest against hospital administration
سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال کی لاپرواہی کے سبب نومولود بچہ زندہ دفن
author img

By

Published : May 23, 2022, 11:05 PM IST

رامبن: جموں و کشمیر میں لاپرواہی کے واقعے میں رامبن کے سرکاری اسپتال کے عملے نے ایک نوزائیدہ کو مبینہ طور پر مردہ قرار دیا تھا لیکن جب بچے کو رشتہ دار آخری رسومات کے لیے لے جا رہے تھے تو وہ زندہ پایا گیا۔ ضلع رامبن کی تحصیل بانہال کے بنکوٹ علاقے کے لوگوں نے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال میں تعنیات ڈاکٹروں اور دیگر عملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کر رہے لوگوں کا الزام ہے کہ اسپتال میں داخل ایک عورت نے آج صبح نارمل ڈیلیوری کے بعد زنانہ وارڈ، میں تعنیات ملازمین نے نوزائیدہ بچی کو مبینہ طور پر مردہ قرار دے دیا۔ لیکن تدفین کے عمل کے دوران بچہ زندہ پایا گیا۔ Newborn Declared Dead Found Alive

سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال کی لاپرواہی کے سبب نومولود بچہ زندہ دفن

ہسپتال نے مبینہ طور پر بتایا تھا کہ بچہ مردہ پیدا ہوا تھا، جس کے بعد بچے کو دفن کردیا گیا تھا لیکن مقامی لوگوں کے اعتراض کے بعد مدفون بچے کو قبر سے نکالا گیا، اس دوران جب مردہ قرار دیے گئے بچے کو دوسری مقام پر تدفین کے لیے لے جایا جارہا تھا تو ایک رشتہ دار نے دیکھا کہ بچہ ہل رہا ہے اور دوسروں کو آگاہ کیا۔ نومولود کو فوراً اسپتال لے جایا گیا جہاں سے اسے سری نگر کے اسپتال ریفر کردیا گیا۔

بچے کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ یہ بانہال ہسپتال میں تعینات ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی غفلت اور غیر پیشہ ورانہ پن کی انتہا ہے۔ وہ اس قسم کی غفلت کے ذمہ دار ڈاکٹروں اور عملے کے خلاف پرزور اور سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس ضمن میں بلاک میڈیکل افیسر بانہال ڈاکٹر رابعہ خان نے بتایا کہ انہوں نے ابتدائی تحقیقات کے بعد لیبر روم کے دو ملازمین، ایک اسٹاف نرس اور ایک سویپر کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔

یہ اس قسم کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ 16 مئی کو ایک نجی ہسپتال نے مبینہ طور پر ایک بچے کو مردہ قرار دیا تھا لیکن بعد میں اسے زندہ پایا گیا۔ یہ واقعہ کرناٹک کے رائچور ضلع میں پیش آیا۔ بچے کی پیدائش تورویہال کے سرکاری اسپتال میں ہوئی تھی لیکن طبیعت ناساز ہونے کے باعث اسے نجی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔تامل ناڈو کے اسی طرح کے ایک معاملے میں تھینی گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال نے ایک قبل از وقت بچے کو، جو حمل کے چھٹے مہینے میں پیدا ہوا تھا، مردہ قرار دیا تھا۔ تدفین کے لیے لے جانے کے دوران، بچے کے رشتہ داروں نے بچے کو سانس لیتے ہوئے اور زندہ پایا۔ تاہم، ایک دن بعد بچہ مر گیا۔

رامبن: جموں و کشمیر میں لاپرواہی کے واقعے میں رامبن کے سرکاری اسپتال کے عملے نے ایک نوزائیدہ کو مبینہ طور پر مردہ قرار دیا تھا لیکن جب بچے کو رشتہ دار آخری رسومات کے لیے لے جا رہے تھے تو وہ زندہ پایا گیا۔ ضلع رامبن کی تحصیل بانہال کے بنکوٹ علاقے کے لوگوں نے سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال میں تعنیات ڈاکٹروں اور دیگر عملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کر رہے لوگوں کا الزام ہے کہ اسپتال میں داخل ایک عورت نے آج صبح نارمل ڈیلیوری کے بعد زنانہ وارڈ، میں تعنیات ملازمین نے نوزائیدہ بچی کو مبینہ طور پر مردہ قرار دے دیا۔ لیکن تدفین کے عمل کے دوران بچہ زندہ پایا گیا۔ Newborn Declared Dead Found Alive

سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بانہال کی لاپرواہی کے سبب نومولود بچہ زندہ دفن

ہسپتال نے مبینہ طور پر بتایا تھا کہ بچہ مردہ پیدا ہوا تھا، جس کے بعد بچے کو دفن کردیا گیا تھا لیکن مقامی لوگوں کے اعتراض کے بعد مدفون بچے کو قبر سے نکالا گیا، اس دوران جب مردہ قرار دیے گئے بچے کو دوسری مقام پر تدفین کے لیے لے جایا جارہا تھا تو ایک رشتہ دار نے دیکھا کہ بچہ ہل رہا ہے اور دوسروں کو آگاہ کیا۔ نومولود کو فوراً اسپتال لے جایا گیا جہاں سے اسے سری نگر کے اسپتال ریفر کردیا گیا۔

بچے کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ یہ بانہال ہسپتال میں تعینات ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی غفلت اور غیر پیشہ ورانہ پن کی انتہا ہے۔ وہ اس قسم کی غفلت کے ذمہ دار ڈاکٹروں اور عملے کے خلاف پرزور اور سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس ضمن میں بلاک میڈیکل افیسر بانہال ڈاکٹر رابعہ خان نے بتایا کہ انہوں نے ابتدائی تحقیقات کے بعد لیبر روم کے دو ملازمین، ایک اسٹاف نرس اور ایک سویپر کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔

یہ اس قسم کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ 16 مئی کو ایک نجی ہسپتال نے مبینہ طور پر ایک بچے کو مردہ قرار دیا تھا لیکن بعد میں اسے زندہ پایا گیا۔ یہ واقعہ کرناٹک کے رائچور ضلع میں پیش آیا۔ بچے کی پیدائش تورویہال کے سرکاری اسپتال میں ہوئی تھی لیکن طبیعت ناساز ہونے کے باعث اسے نجی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔تامل ناڈو کے اسی طرح کے ایک معاملے میں تھینی گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال نے ایک قبل از وقت بچے کو، جو حمل کے چھٹے مہینے میں پیدا ہوا تھا، مردہ قرار دیا تھا۔ تدفین کے لیے لے جانے کے دوران، بچے کے رشتہ داروں نے بچے کو سانس لیتے ہوئے اور زندہ پایا۔ تاہم، ایک دن بعد بچہ مر گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.