رامبن: جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں مذہبی توہین کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کئے گئے اور صدر مقام رامبن کے میتراہ چوک میں دھرنا دیکر ٹریفک کو کم از کم ایک گھنٹے تک بند کر دیا گیا۔انسٹاگرام پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ رب العزت کے خلاف ایک پوسٹ کے نتیجے میں مظاہرے کیے گئے وہیں مظاہرین ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ ضلع انتظامیہ اور پولیس نے بر وقت کاروائی کرتے ہوئے اس پوسٹ میں ملوث شخص کو حراست میں لے لیا ہے جو نابالغ بتایا جارہا ہے ۔ پولیس نے پرتھم کمار ولد پردیپ کمار کنڈل ساکن کوسی بالا میتراہ رامبن، جو نابالغ بتایا جاتا ہے، کو گرفتار کیا ہے۔
ایس پی رامبن موہتا شرما نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس لڑکے کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے خلاف پولیس اسٹیشن رامبن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ پیر کی شام جموں و کشمیر کے اکثریتی طبقہ سے تعلق رکھنے والوں لوگوں نے میترا چوک رامبن پر احتجاج کیا اور ضلعی انتظامیہ کمپلیکس رامبن اور رامبن ٹاؤن کی طرف جانے والی سڑکوں کو شام چھ بجے سے سات بجے تک احتجاجاً بند کردیا۔ ایس ایس پی رامبن موہتا شرما اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رامبن ہربنس لعل نے مظاہرین سے ملاقات کی اور قانون کے مطابق کاروائی کی یقین دہانی کرائی ۔ یہ احتجاج تقریباً ایک گھنٹہ شام 6 سے 7 بجے تک جاری رہا۔
اطلاع موصول ہوتے ہی ایس ایس پی رام بن موہتا شرما اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رامبن ہربنس لال شرما موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین کو فوری قانونی کارروائی کا یقین دہانی کرائی۔ بعد ازاں پولیس نے انسٹاگرام پر توہین آمیز پوسٹ میں ملوث لڑکے کو گرفتار کرلیا ہے۔ میترا چوک رامبن میں احتجاجی مظاہرے کی قیادت میترا اور رامبن کے علمائے کرام اور آئمہ مسجد نے کی۔ رامبن پولیس نے ملزم کی شناخت پرتھم کمار ولد پردیپ کمار کنڈال ساکن اپر میتاہ رامبن کے طور کی ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ ایک مقدمہ زیر نمبر 101/2023 زیر دفعہ 295A / 153 A درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Prophet Remark Row: پیغمبر اسلام کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے والا گرفتار